اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے افغان پناہ گزینوں کے علاج معالجے کے لیے پشاور میں قائم شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال سے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت اسپتال کو جدید آلات کے لیے 62 لاکھ ڈالر کی امداد دی جائے گی۔
معاہدے کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے اسپتال کو ریڈیو تھیراپی کے آلات اور اس کے سافٹ ویئر فراہم کیے جائیں گے اور عملے کی تربیت کے لیے ماہرین بھی بھیجے جائیں گے جو جدید مشینری کا استعمال سکھائیں گے۔
اسپتال کو فراہم کی جانے والی جدید ریڈیو تھراپی مشینیں کینسر کے خلیوں ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
معاہدے پر اقوام متحدہ کے پاکستان میں نمائندےرووینڈرینی مانیکہ ڈیوالہ شوکت خانم اسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر فیصل سلطان نے دستخط کیے۔ اس موقع پر وفاقی اور صوبائی عہدیدار بھی موجود تھے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی مشینری سے ہر سال لگ بھگ 30 ہزار مریضوں کا علاج کیا جا سکے گا۔
ایک تخمینے کے مطابق ہر سال 15 سو نئے مریضوں کو یہ سہولت حاصل ہو سکے گی جن میں پاکستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ افغان پناہ گزین بھی شامل ہو ں گے۔
اقوام متحدہ کے نمائندے نے اسپتال کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہزاروں غریب مریضوں کا علاج امید کی ایک بڑی ہے۔ جس سے افغان پناہ گزین بھی مستفید ہو سکیں گے۔ مانیکہ ڈیوالہ نے پناہ گزینوں کی طویل عرصے سے میزبانی کرنے پر صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت اور عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ عالمی ادارے کے توسط سے چار اعشاریہ تین ملین پناہ گزین افغانستان واپس جا چکے ہیں جب کہ 14 لاکھ افغان پناہ گزین اب بھی پاکستان میں قیام پذیر ہیں۔