اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسیف کی خیر سگالی سفیر اور بالی وڈ اسٹار پریانکا چوپڑا کو عہدے سے برطرف کرنے کے پاکستان کے مطالبے پر اقوام متحدہ نے جواب دے دیا ہے۔
یونیسف کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیر سگالی سفیر کو ذاتی حیثیت میں ان معاملات پر جن سے متعلق انہیں تحفظات یا دلچپسپی ہو، اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ پریانکا چوپڑا جب بطور اقوام متحدہ کی سفیر بات کریں تو غیر جانبداری کا مظاہرہ کریں گی۔
پاکستان کی انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے نام خط میں پریانکا چوپڑا کے جنگ کے حق میں بیان کو بنیاد بنا کر اُنہیں خیر سگالی سفیر کے منصب سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔
شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ "یونیسیف کی خیر سگالی سفیر ہونے کے باوجود پریانکا چوپڑا نے بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں جاری ظلم اور ہتھکنڈوں کی کھل کر حمایت کی تھی۔
شیریں مزاری کے بقول پریانکا چوپڑا نے بھارتی وزیر دفاع کے پاکستان پر جوہری حملے کے بیان کو بھی سپورٹ کیا تھا۔ پریانکا کا رویہ اور بیان اقوام متحدہ کے امن اور خیر سگالی کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
Sent letter to UNICEF chief regarding UN Goodwill Ambassador for Peace Ms Chopra pic.twitter.com/PQ3vwYjTVz
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 21, 2019
یاد رہے کہ امریکا میں ایک تقریب میں پاکستانی نژاد امریکی لڑکی عائشہ ملک نے جب پریانکا چوپڑا سے جنگ کے حق میں ٹوئٹ کرنے پر سوال کیا تو پریانکا نے جواب دیا تھا کہ وہ محب وطن بھارتی ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اور پریانکا چوپڑا کے بیان پر سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث ہوئی۔
پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے پریانکا سے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی خیر سگالی سفیر ہیں اس لیے کسی بھی حساس اور سنگین مسئلے پر بات کرنے سے پہلے سوچ لیا کریں کہ اُنہیں دنیا میں امن پھیلانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
مہوش حیات کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا میں بیٹھ کر پریانکا نے عام بھارتی کے خیالات کی ترجمانی کی ہے۔