انتہاپسندی اور نفرت پر قابو پایا جائے: اقوام متحدہ

Hindu devotees observe Rakher Upabash in front of Shri Shri Lokenath Brahmachari Ashram temple in Narayangonj near Dhaka, Bangladesh.

انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ترجمان روپرٹ کول ول کے مطابق برطانیہ میں یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم اور امریکہ میں صدارتی مہم شروع ہونے کے بعد اس نوعیت کے جرائم میں اضافہ ہوا ۔

جمعے کے روز دنیا بھر میں نازیوں کے ہاتھوں نسل کشی میں لاکھوں یہودیوں کی ہلاکت کی یاد ایسے حالات میں منائی گئی جب بڑھتی ہوئی انتہاپسندی اور نفرت، نسل کشی کے ایک اور خوفناک واقعہ کا راستہ ہموار کر سکتی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے عہدے داروں نے ہولوکاسٹ کی یاد کے بین الاقوامی دن کے موقع پر دنیا بھر کے ملکوں پر زور دیا کہ وہ چوکس رہیں اور یہودی دشمنی، غیرملکیوں سے نفرت، نسل پرستی اورمسلم مخالف جذبات کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے ترجمان روپرٹ کول ول کے مطابق برطانیہ میں یورپی یونین سے علیحدگی کی مہم اور امریکہ میں صدارتی مہم شروع ہونے کے بعد اس نوعیت کے جرائم میں اضافہ ہوا ۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ مختلف قسم کی معاشرتی اور ثقافتی بندشوں اور رکاوٹوں کے واقعات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں یورپ اور امریکہ بھی شامل ہیں۔

وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہمارےہاں کچھ ملکوں میں نسل اور مذہب پرستی پر مبنی حملے ہوچکے ہیں جن کے نتیجے میں ہلاکتیں اور مالی نقصانات بھی ہوئے اور اسی طرح کے کئی اور واقعات بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔یہ ہمیشہ ایک پریشان کن عمل ہوتا ہے اور کئی ملکوں میں یہ مزید ابتر شکل اختیار کر لیتا ہے۔

واشنگٹن میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس دن کے موقع پر کہا کہ وہ ہولوکاسٹ کا ہدف بننے والوں اور اس سے بچ نکلنے والوں کی یاد بھاری دل کےساتھ منا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ یہ یقینی بنانے کے لیے ہر اقدام کریں گے کہ برائی کی طاقتیں کبھی بھی نیکی کی قوتوں پر غالب نہ آسکیں۔