یمن میں تمام فریق لڑائی بند کریں، اقوام متحدہ کے ایلچی کی اپیل

فائل

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گرفتھ نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر لڑائی بند کردیں۔

یمن کے شمالی صوبہ الجوف میں گزشتہ ماہ سے گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ اس کی شدت میں گزشتہ ہفتے کمی آئی جب حوثی گروپ نے اپنے صدر مقام الحزم کا کنٹرول دوبارہ سنبھالا اور سعودی اتحاد نے علاقے کے قصبوں اور دیہات پر بم باری دوبارہ شروع کردی۔

ریڈ کراس نے ہفتے کو بتایا کہ الجوف میں لڑائی کی وجہ سے تقریباً 70 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ ان میں 10 ہزار خاندان صوبہ معارف کی جانب جانے پر مجبور ہوئے ہیں۔

گرفتھ نے وسطی شہر معارب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''گزشتہ ہفتے میں نے فوجی کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آج میں ایک بار پھر مطالبہ کرتا ہوں کہ فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی کی جائے۔ مزید تاخیر کی گنجائش نہیں ہے۔''

کچھ عرصہ قبل سعودی عرب نے فضائی حملوں میں کمی کردی تھی اور حوثیوں نے سعودی عرب پر میزائل اور ڈرون حملے بند کردیے تھے جس کے بعد امن کی توقعات بڑھی تھیں۔

لیکن اس ماہ حوثیوں نے سعودی عرب پر میزائل حملے شروع کردیے اور سعودی عرب نے فضائی حملوں کا آغاز کیا جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے ایلچی کو امن کے لیے اپیل کرنا پڑی ہے۔