رسائی کے لنکس

حوثیوں کے ہتھیاروں سے ایرانی ساختہ پرزہ برآمد


یمن کے حوثی باغیوں کے استعمال کیے گئے اسلحے میں ایک ایسا پرزہ پایا گیا ہے جو افغانستان اور عراق میں گرائے گئے ایرانی ڈرونز سے بھی ملا تھا۔ اس سے تصدیق ہوتی ہے کہ ایران حوثی باغیوں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔

بات ’’کونفلکٹ آرمامنٹ ریسرچ‘‘ نے بدھ کو جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتائی ہے۔ اس پرزے کا نام ’جائرواسکوپ‘ ہے۔

اس سے پہلے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں ماہرین نے کہا تھا کہ افغانستان میں امریکی فوج کے ہاتھوں گرائے گئے ایرانی ڈرون سے یہی جائرواسکوپ برآمد ہوا تھا۔ یمن جانے والی ہتھیاروں کی ایک کھیپ سعودی عرب نے پکڑی تھی جس میں یہی جائرواسکوپ برآمد ہوا تھا۔

کچھ عرصہ پہلے حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے تیل کے کارخانوں پر حملہ کیا تھا جس کے بعد کچھ عرصے کے لیے سعودی تیل کی پیداوار متاثر ہوئی اور عالمی قیمتیں آسمان کو جاپہنچیں۔

یمن کی طویل خانہ جنگی میں حوثی باغیوں کو اسلحے کی فراہمی میں ایران کا نام لیا جاتا ہے۔ ایران اس بات کی تردید کرتا ہے۔

کنفلکٹ آرمامنٹ ریسرچ سے وابستہ جونا لیف نے ایسو سی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ یہ جائرواسکوپ ہم ایرانی ساختہ ہتھیاروں میں کئی بار دیکھ چکے ہیں۔ حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں میں اس پرزے کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ اسے ایران نے اسلحہ فراہم کیا۔

اے پی کے رابطہ کرنے پر اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے فوری رد عمل دینے سے انکار کیا۔ حوثی باغیوں کے ذرائع ابلاغ سے وابستہ اہلکار نے انٹرویو کی درخواست مسترد کردی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ ایک قرارداد میں حوثیوں کو ہتھیار فراہم کرنا ممنوع ہے۔

XS
SM
MD
LG