عمر اکمل کی سزا ختم مگر جرمانہ عائد

فائل فوٹو

عالمی عدالتِ انصاف نے پاکستانی کرکٹر عمر اکمل کی سزا میں کمی کرتے ہوئے اُن پر 42 لاکھ روپے کا جرمانہ کر دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسپاٹ فکسنگ کی پیش کش کی بروقت اطلاع نہ دینے پر عمر اکمل پر گزشتہ برس تین سال کی پابندی عائد کی تھی۔ تاہم انہوں نے سزا کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کیا تھا۔

پی سی بی نے بھی عالمی عدالت سے رجوع کرتے ہوئے عمر اکمل کی سزا میں اضافے کی استدعا کی تھی جب کہ کرکٹر نے عدالت سے سزا کے مکمل خاتمے کی اپیل کی تھی۔

جمعے کو عدالت نے اپنے فیصلہ سناتے ہوئے عمر اکمل کی سزا میں کمی تو کر دی لیکن عدالت نے اُنہیں جرمانہ بھی کر دیا ہے۔

عالمی عدالتِ انصاف کے فیصلے کی روشنی میں عمر اکمل کی سزا 20 فروری 2021 کو مکمل ہو گئی ہے۔

یاد رہے کہ پی سی بی نے گزشتہ برس عمر اکمل کو پی ایس ایل فائیو کے افتتاحی میچ سے چند گھنٹے قبل اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر معطل کر دیا تھا۔

عمر اکمل ایونٹ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے تھے اور وہ کراچی کے نجی ہوٹل میں تھے۔

SEE ALSO: عمر اکمل کی معطلی تین برس سے گھٹا کر ڈیڑھ برس کر دی گئی

عمر اکمل پر بوکیز سے ملاقاتیں کرنے اور پی سی بی کو اس سے برقت آگاہ نہ کرنے کا الزام تھا۔

پی سی بی کا اینٹی کرپشن کوڈ کھلاڑیوں کو میچ فکسنگ یا کسی بھی بدعنوانی کی پیش کش ہونے پر فوری طور پر کرکٹ بورڈ کو آگاہ کرنے کا پابند بناتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈسپلنری پینل نے مئی 2020 میں اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا تھا کہ عمر اکمل نے دورانِ تحقیقات موقع دیے جانے کے باوجود غلطی کا اعتراف کرنے اور معافی مانگنے سے گریز کیا اور وہ یہی اصرار کرتے رہے کہ وہ ماضی میں ایسے واقعات کو بروقت رپورٹ کرتے رہے ہیں۔

ڈسپلنری پینل نے عمر اکمل پر تین برس کی پابندی عائد کی تھی۔ تاہم پی سی بی کے آزاد عدالتی پینل نے جولائی 2020 میں ان کی سزا کو کم کر کے ڈیڑھ برس کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ عمر اکمل 16 ٹیسٹ، 121 ون ڈے اور 84 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔