دبئی میں میچ شروع ہونے سے قبل ہی عمر اکمل کو آسٹریلیا کے خلاف پانچویں ون ڈے انٹرنیشنل کی فیس کا 20 فی صد جرمانے کے طور پر ادا کرنا پڑے گا کیونکہ انہوں نے بغیر اجازت باہر نکلنے کی پابندی کی خلاف ورزی کی۔
پاکستان کرکٹ بورد نے کہا ہے کہ عمر اکمل نے ٹیم کے منیجر طلعت علی کی جانب سے عائد کردہ پابندی کی خلاف ورزی کا اعتراف کرتے ہوئے سزا قبول کر لی ہے۔
پی سی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے کہا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ عمر نے اپنی غطی کا اعتراف کیا اور اس پر معافی مانگی۔ ان کی غلطی مکمل طور پر غیر پیشہ وارانہ تھی اور اسے کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی اپنے کھلاڑیوں سے اعلی پیمانے کے پروفیشنل ازم اور عہد کی پاسداری کی توقع رکھتا ہے۔اور یہ کارروائی اس چیز کی بروقت یاددہانی ہے کہ ڈسپلن کی خلاف ورزی کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
قیاس ہے کہ عمر اکمل جمعے کی رات انتظامیہ سے اجازت لیے بغیر ایک کنسرٹ دیکھنے کے لیے چلے گئے تھے اور رات کو دیر سے واپس آئے تھے جو ہوٹل میں قیام کے دوران کھلاڑیوں پر عائد پابندیوں کی خلاف ورزی تھی۔
عمر اکمل کو اپنے کھیل کے دس سالہ عرصے کے دورن کئی مرتبہ جرمانوں اور سزاؤں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہ اکثر اوقات تفریح کے لیے بلا اجازت باہر نکل جاتے ہیں۔
ای ایس پی این کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہیں 2015 میں انگلستان میں ٹی 20 سیرز سے اس وقت نکال دیا گیا تھا جب وہ قائداعظم ٹرافی کھیلنے کے دوران حیدر آباد میں ایک تفریحی پارٹی میں چلے گئے تھے۔ اسی طرح اپریل 2016 میں میڈیا کی خبروں کا وہ اس وقت موضوع بن گئے جب فیصل آباد کے ایک تھیٹر میں ان کا کچھ لوگوں سے جھگڑا ہو گیا تھا۔