رسائی کے لنکس

عمر اکمل کے میچ فکسنگ سے متعلق اعترافی بیان پر ہلچل


عمر اکمل (فائل فوٹو)
عمر اکمل (فائل فوٹو)

اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم نے عمر اکمل سے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اس پوچھ گچھ کی تفصیلات کا اعلان جلد متوقع ہے۔

پاکستانی کرکٹر عمر اکمل کی جانب سے ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کے خلاف الزام تراشی کو ابھی کچھ ہی ماہ گزرے ہیں کہ عمراکمل ایک مرتبہ پھر میچ فکسنگ کی پیشکش سے متعلق بیان دے کر پھنس گئے ہیں۔

عمر اکمل نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ انہیں 2015ء کے ورلڈ کپ میں میچ فکس کرنے کی پیشکش ہوئی تھی۔

ان کے اس بیان پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا اینٹی کرپشن یونٹ حرکت میں آگیا اور پی سی بی نے اس بیان کا فوری نوٹس لیتے ہوئے عمر اکمل کو بدھ کو طلب کیا ہے۔

عمراکمل کے اس معاملے میں پھنسے کی اہم وجہ آئی سی سی کا ضابطۂ اخلاق ہے جس کے تحت کھلاڑیوں کو ہونے والی کسی بھی پیشکش کو فوری طور پر رپورٹ کرنا ہوتا ہے جبکہ عمر اکمل نے اس حوالے سے کسی کو بھی بروقت مطلع نہیں کیا تھا۔

ضابطۂ اخلاق کے تحت غلط بیانی بھی سنگین جرم شمار ہوتی ہے جس کی سزا کم از کم چھ ماہ ہے۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق اس سے قبل کہ پی سی بی کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس کی وضاحت کے لیے عمر اکمل بدھ کو حاضر ہوتے، وہ پیر کو خود ہی اچانک ہی پی سی بی ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے جہاں انہیں اینٹی کرپشن یونٹ کےسوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

اطلاعات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم نے عمر اکمل سے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ اس پوچھ گچھ کی تفصیلات کا اعلان جلد متوقع ہے۔

پاکستانی روزنامے ’جنگ‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ انٹرویو پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے طور پر کررہا ہے جب کہ آئی سی سی کے تفتیش کار عمر اکمل سے علیحدہ انٹرویو کریں گے جس کے لیے انہیں یا تو دبئی طلب کیا جاسکتا ہے یا آئی سی سی کے تفتیش کار لاہور آکر عمر اکمل کا بیان ریکارڈ کرسکتے ہیں۔ معاملے سے متعلق کارروائی آئی سی سی اپنے ضابطۂ اخلاق کے تحت کرے گا۔

یہ معاملہ اس لحاظ سے سنگین صورتِ حال اختیار کر گیا ہے کہ عمر اکمل نے ان پیشکشوں کو رپورٹ نہیں کیا تھا اور اس وقت کے ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ بھی اس معاملے سے لاعلم تھے۔

عمر اکمل اس سے قبل بھی میڈیا میں غیر ذمے دارانہ بیانات دیتے رہے ہیں۔

انہوں نے چند ماہ قبل ٹیم کے کوچ مکی آرتھر کے خلاف بھی کچھ الزامات عائد کیے تھے جس پر بطور سزا انہیں 10 لاکھ روپے جرمانہ اور دو ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اب اگر وہ اس بار بھی اپنے دعوے ثابت کرنے میں ناکام رہے تو انہیں دوبارہ پابندی اور جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG