برطانوی شہزادہ ہیری اوران کی اہلیہ میگھن مارکل کی شاہی حیثیت ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا۔
برطانوی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق بیکنگھم پیلس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہیری اور ان کی اہلیہ کی اب کوئی شاہی حیثیت نہیں رہی جس کے بعد وہ اپنے لیے 'ہِز رائل ہائنس' اور 'ہررائل ہائنس' کا خطاب بھی استعمال نہیں کرسکیں گے۔
اتوار کو جاری بیان کے مطابق ہیری بدستور شہزادہ رہیں گے اور وہ اور ان کی اہلیہ دونوں 'ڈیوک' اینڈ ' ڈچز آف سسکس' کا خطاب بھی استعمال کرسکیں گے۔
تاہم بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ شہزادہ ہیری ‘سسکس رائل’ کا خطاب بطور شناخت استعمال کرسکتے ہیں یا نہیں۔
شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کی شاہی خاندان کی حیثیت ختم ہونے کے ساتھ ہی انہیں ملکہ کی جانب سے ملنے والے فنڈز کا اجرا رک جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کو آزاد مستقبل کے فیصلے پر جنوبی لندن میں واقع رہائش گاہ کی تزئین وآرائش کے لیے کیے گئے اخراجات ادا کرنے ہوں گے۔
ملکہ ایلزبتھ نے بیان میں کہا ہے کہ وہ ہیری اور میگھن کی آزاد زندگی گزارنے کی خواہش کی حمایت کرتی ہیں۔ وہ ہمیشہ خاندان کا اہم حصہ رہیں گے۔
بیکنگھم پیلس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہیری اور میگھن باقاعدہ طور ملکہ کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے لیکن انہیں تمام معاملات میں شاہی اقدار کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا۔
شاہی خاندان کی ذمہ داریوں سے علیحدہ ہونے کے ساتھ ہی ہیری کو فوجی سر پرستی اور دولت مشترکہ کے یوتھ ایمبیسڈر کا اعزاز بھی واپس کرنا ہوگا۔
'رائٹرز' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ ہیری کو سرکاری سطح پر مالی معاونت تو نہیں مل سکے گی لیکن ان کے والد یعنی شہزادہ چارلس ذاتی حیثیت سے ان کی مالی معاونت جاری رکھ سکتے ہیں۔
ہیری نے امریکی اداکارہ میگھن مرکل سے مئی 2018 میں شادی کی تھی جو ونڈسر کیسل میں انجام پائی تھی جب کہ ہیری اور میگھن نے رواں ماہ کی 9 تاریخ کو اپنی شاہی حیثیت سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔
13 جنوری کو ملکہ برطانیہ نے ونڈسرکیسل ایک اجلاس میں شاہی خاندان کے اہم ارکان کو طلب کیا اور جس میں ملکہ برطانیہ نے شہزادہ ہیری کو ان کی مرضی کے مطابق آزاد زندگی گزارنے کے فیصلے کی توثیق کی ساتھ ہی انہوں نے اس فیصلے کی حمایت کا بھی اعلان کیا۔
شہزادی ہیری اور میگھن کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں مں کہا جارہا ہے کہ دونوں میاں بیوی کینیڈا منتقل ہوجائیں گے۔