متحدہ عرب امارات 2016ء کے امریکی صدارتی انتخابات پر اثر انداز نہیں ہوا: وزیر خارجہ

انور قرقاش

متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ اُس نے 2016ء کے صدارتی انتخاب کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں اثر و رسوخ استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔

امارات کے وزیر خارجہ، انور قرقاش نے منگل کے روز ایک ٹوئیٹ میں اس بات کی تردید کی، جس سے قبل امریکہ میں اخباری رپورٹ شائع ہوئی ہے کہ 2016ء میں ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر کی سعودی اور متحدہ عرب امارات کے ایلچیوں سے ملاقات ہوئی تھی۔

قرقاش نے کہا کہ ’’حقائق، طعنہ زنی اور افواہ کے فرق پر دھیان مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔ سنہ 2016 کے امریکی انتخابات میں متحدہ عرب امارات نے اثرانداز ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’’امریکہ کی دیگر دوست حکومتوں کی طرح، متحدہ عرب امارات کے اہلکاروں کا 2016ء کے دونوں صدارتی امیدواروں کے عملے اور مشیروں سے رابطہ تھا، تاکہ بیرونی پالیسی سے متعلق امیدواروں کے مؤقف کے بارے میں جانا جائے اور آگہی دی جائے‘‘۔

گذشتہ ہفتے ’نیویارک ٹائمز‘ نے خبر دی تھی کہ ٹرمپ جونئر نے جو ملاقاتیں کی تھیں اُن میں متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کےنمائندے بھی شامل تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ ایک ایلچی نے ٹرمپ جونئر کو بتایا تھا کہ خلیج کی اِن دونوں ریاستوں کے سربراہان بے چینی سے منتظر ہیں کہ اُن کے والد صدارتی عہدہ جیتنے یں۔