متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ کھول لیا ہے۔
حکام نے بدھ کو تصدیق کی کہ یو اے ای نے تل ابیب میں نئے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت میں سفارت خانہ کھولا ہے۔ یہ اقدام اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد کیے جانے والے اقدامات کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یو اے ای نے جس مقام پر سفارت خانہ کھولا ہے یہ اسرائیل کے تجارتی مرکز کے وسط میں ہے۔ اس سے دونوں ممالک میں اقتصادی روابط میں پیش رفت کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں اسرائیل کے ایک ہفتہ قبل صدر بننے والے اسحٰق ہرزوگ بھی شریک ہوئے۔ یو اے ای کے اسرائیل میں سفارت خانے کے افتتاح کو امارات کے سفیر محمد الخاجہ نے دونوں ممالک کے بڑھتے ہوئے تعلقات میں اہم سنگِ میل قرار دیا۔
כמה מרגש לפתוח את הבוקר באירוע היסטורי של פתיחת שגרירות איחוד האמירויות בישראל. עם שוחר שלום אנו והרוצים בשלום יתקבלו בזרועות פתוחות. זהו צעד חשוב עבור כל המזרח התיכון. מי יתן ונרחיב את מעגל השלום למדינות נוספות. @AmbAlKhaja pic.twitter.com/Y7Hcs86IhV
— יצחק הרצוג Isaac Herzog (@Isaac_Herzog) July 14, 2021
محمد الخاجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات جدید ممالک ہیں۔ دونوں مل کر تخلیقی کام سے خطے کے مستقبل کو مزید خوش حال اور پائیدار بنا سکتے ہیں۔
اس موقع پر صدر اسحٰق ہرزوگ نے اسرائیل اور اور یو اے ای میں ’تاریخی معاہدے‘ کو ایسے دیگر ممالک تک توسیع دینے کا بھی عندیہ دیا جو اسرائیل سے پر امن تعلقات قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے توسط سے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات میں اگست 2020 میں تعلقات قائم کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ متحدہ عرب امارات تیسرا عرب ملک تھا جس نے اسرائیل سے گزشتہ برس سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ قبل ازیں 1979 میں مصر اور 1999 میں اردن اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کر چکے ہیں۔
(1) שגרירות איחוד האמירויות בישראל נפתחה רשמית בטקס חגיגי שהתקיים במשכנה החדש ב-@TASE_he במעמד נשיא מדינת ישראל @Isaac_Herzog; השרה לביטחון מזון ומים של איחוד האמירויות, @MariammAlmheiri, ראש עיריית תל אביב – יפו @Ron_Huldai, ושר החוץ לשעבר, @Gabi_Ashkenazi. #UAEinIsrael pic.twitter.com/8MC0IFtfir
— UAE Embassy in Israel (@UAEinIsrael) July 14, 2021
تعلقات قائم کرنے کے بعد دونوں ممالک سیاحت، فضائی سفر اور مالیاتی امور میں معاونت سمیت کئی معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں۔
اسرائیل نے گزشتہ ماہ کے آخر میں متحدہ عرب امارات کے شہر ابوظہبی میں سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔ اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے امارات کے دو روزہ دورے میں اس سفارت خانے کا افتتاح کیا تھا۔ واضح رہے کہ دونوں ممالک میں تعلقات قائم ہونے کے معاہدے پر باقاعدہ دستخط کے چار ماہ بعد اسرائیل کا سفارتی مشن رواں برس جنوری میں متحدہ عرب امارات پہنچا تھا۔ اسرائیل دبئی میں بھی قونصل خانہ کھول چکا ہے۔
فلسطینیوں نے اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
ישראל מעוניינת בשלום עם שכניה. עם כל שכניה. אנחנו לא הולכים לשום מקום. המזרח התיכון הוא ביתנו. אנחנו פה כדי להישאר, ואנחנו קוראים לכל מדינות האיזור להכיר בזה, ולבוא לדבר אתנו. (צילום: שלומי אמסלם, לע"מ) pic.twitter.com/le4nFNmSYQ
— יאיר לפיד - Yair Lapid🟠 (@yairlapid) June 29, 2021
متحدہ عرب امارات سے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد اسرائیل کے بحرین، مراکش اور سوڈان سے بھی سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے ہوئے ہیں۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات تعلقات کے قیام کے بعد تیزی سے باہمی تجارت کو فروغ دے رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ نے امارات کے گزشتہ ماہ کیے گئے دورے میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ستمبر 2020 میں تعلقات کی بحالی کے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد دونوں ممالک میں تجارت کا حجم 67 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز سے تجاوز کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے سابق وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دور میں مختلف ممالک سے تعلقات کے قیام کے معاہدے ہوئے تھے جن کی حکومت گزشتہ ماہ کے وسط میں ختم ہوئی ہے۔ ان کی حکومت کے خلاف اتحاد بنانے والوں میں وزیرِ خارجہ یائر لیپڈ بھی شامل تھے۔ البتہ انہوں نے اسرائیل کے نئے وزیرِ اعظم نفتالی بینیٹ کو سابق وزیرِ اعظم کی عرب ممالک سے تعلقات کے قیام کے حوالے سے پالیسی قائم رکھنے پر زور دیا ہے۔
اس خبر میں معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔