متحدہ عرب امارات کی سرکاری ایئر لائن 'اتحاد ایئر ویز' کی پرواز فلسطینوں کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کا حفاظتی سامان لے کر اسرائیل پہنچ گئی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان کسی بھی قسم کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور یہ پہلا موقع ہے کہ اماراتی طیارہ اسرائیل کی سر زمین پر اُترا ہے۔
اتحاد ایئر ویز کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے لیے اُن کی یہ پہلی براہِ راست پرواز تھی جو منگل کو دارالحکومت ابوظہبی سے تل ابیب کے بین گورین ایئرپورٹ کے لیے روانہ کی گئی تھی۔
اماراتی سرکاری فضائی کمپنی نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ہے کہ اسرائیل روانہ کی جانے والی خصوصی پرواز میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا۔طیارے میں صرف فلسطین کے عوام کے لیے طبی ساز و سامان روانہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اماراتی حکومت سے بارہا رابطہ کرنے کے باوجود اس نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل، فلسطین تنازع اور ٹرمپ کا امن منصوبہ؟اماراتی سرکاری نیوز ایجنسی نے بعدازاں ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق "مقبوضہ فلسطین میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر 14 ٹن طبی سامان روانہ کیا گیا ہے جس میں میڈیکل آلات اور وینٹی لیٹرز بھی شامل ہیں۔"
سرکاری نیوز ایجنسی نے اپنے بیان میں اتحاد ایئر ویز کی پرواز کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے۔
اے پی کے مطابق اسرائیل کے ایئرپورٹ حکام نے تصدیق کی ہے کہ منگل کی شب بین گورین ایئرپورٹ پر کارگو تیارے نے لینڈ کیا ہے۔
اسرائیل کے حکام نے معاملے کی سنگینی کے پیشِ نظر نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا کارگو تیارہ فلسطینیوں کے لیے طبی سامان لے کر اسرائیل پہنچا ہے اور ایسا اسرائیل کی حکومت سے رابطے کے بعد ممکن ہوا ہے۔
یاد رہے کہ غزہ یا مغربی کنارے میں کوئی ہوائی اڈہ نہیں ہے اور بیرون ملکِ سے فلسطین کے لیے آنے والا ساز و سامان اسرائیل سے ہو کر آتا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک اسرائیل کو قابض ریاست مانتے ہیں اور ان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بھی نہیں ہیں۔
متحدہ عرب امارات بھی ان ممالک میں شامل ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ ایسے میں سرکاری طیارے کی اسرائیل کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔