ترکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فولاد اور المونیم پر محصولات لگانے کے جواب میں ایک ارب 80 کروڑ ڈالر مالیت کے امریکی سامان پر ٹیکس لگائے گا۔
تجارت کے عالمی ادارے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے امریکی مال پر لگائے جانے والے ٹیکسوں کی مالیت 26 کروڑ 65 لاکھ ڈالر ہو گی اور یہ ٹیکس جن چیزوں پر لگائے جائیں گے ان میں کاریں، کوئلہ، کاغذ، چاول اور تمباکو شامل ہیں۔
ترکی کے معاشی أمور کے وزیر نحت زیبکسی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ اسے امریکی معیشت کو درپیش مشکلات کا غلط طور پر ذمہ دار ٹہرایا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس کے حل کا حصہ ہیں نہ کہ مسئلے کا۔
بدھ کے روز یورپی یونین نے ان امریکی مصنوعات کی ایک فہرست جاری کی تھی جن پر 25 فی صدر درآمدی ڈیوٹی عائد کی جا رہی ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو ایک مکمل تجارتی جنگ کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
یورپی یونین کی تجارتی أمور کی سربراہ سیسلیا میلم سٹروم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم اس مقام پر نہیں آنا چاہتے تھے، لیکن فولاد اور المونیم پر امریکہ کے یک طرفہ اور غیر منصفانہ فیصلے کے بعد یورپی یونین کے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔
یورپی یونین نے ایک قانون کے تحت 3 ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کی امریکی اشیا پر ٹیکس لگا دیے ہیں، جن میں زرعی مصنوعات، موٹر سائیکلیں اور کئی دوسری اشیا شامل ہیں۔
کینیڈا نے کہا ہے کہ وہ بھی جوابی اقدام کے طور پر یکم جولائی سے ساڑھے 12 ارب ڈالر مالیت کی امریکی سامان پر محصولات عائد کر رہا ہے۔
دو ہفتے قبل میکسیکو بھی کئی امریکی اشیا پر ٹیکس نافذ کر چکا ہے۔