ترکی کے دارلحکومت انقرہ میں ایک طاقت ور کار بم دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے جن میں سےپانچ کی حالت نازک ہے۔
منگل کے روز ہونے والا یہ دھماکہ سرکاری عمارتوں اور ایک سیکنڈری اسکول کے قریب ہوا ، جس کے نتیجے میں اردگرد کی عمارتوں اور قریب کھڑی ہوئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور آگ بھڑک اٹھی۔
ترک عہدے داروں نے کہاہے کہ کاربم دھماکہ بظاہر دہشت گردی کی ایک کارروائی دکھائی دیتاہے۔ ترک وزیر داخلہ ادریس نعیم ساہن نے کہا ہے اس دھماکے کا مقصد زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچاناتھا کیونکہ اس کے لیے ایک ایسی جگہ کا انتخاب کیا تھا جہاں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمدروفت زیادہ ہوتی ہے۔
کسی گروپ نے حادثے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
کرد باغی گذشتہ کئی برسوں سے اپنی ایک خودمختار ریاست کے قیام کے لیے لڑ رہے ہیں اور انہوں نے حالیہ عرصے میں ترک اہداف پر اپنے حملے بڑھا دیے ہیں۔
جب کہ ترک عہدے داروں نے بھی شمالی عراق میں کرد باغیوں کے ٹھکانوں پر زمینی فورسز کی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔