ٹرمپ 13 جولائی کو برطانیہ کا دورہ کریں گے: سرکاری اعلان

فائل

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 13 جولائی کو برطانیہ کا دورہ کریں گے، جس کی توقع کافی عرصے سے کی جارہی تھی۔ یہ ’’مصروف دورہ ہوگا‘۔، لیکن، زیادہ باضابطہ سرکاری دورہ نہیں ہوگا، جس میں صدر کی ملاقات ملکہ الزبیتھ سے ہوتی۔

اس بات کا اعلان جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری سارا ہکابی سینڈرز اور برطانوی وزیر اعظم کے دفتر، 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ نے علیحدہ علیحدہ کیا۔

’انٹلانٹک کونسل‘ کے مواصلات کے نائب صدر، اینڈریو مارشل کے مطابق، ٹرمپ کا دورہٴ برطانیہ طے کرانا ’’تکلیف دہ اور شدید مشکل عمل تھا‘‘۔ سماجی ذرائع ابلاغ پر صدر کی جانب سے دیے جانے والے بیانات پر برہمی کے معاملے پر، جس میں لندن کے میئر صادق خان کی نکتہ چینی بھی شامل تھی، اِن کے باعث ’’یہ مختلف صورت حال کا سبب بنا‘‘۔

اس سال کے اوائل میں ٹرمپ کا برطانیہ کا مجوزہ دورہ منسوخ کیا گیا، جس دوران وہ لندن میں نئے امریکی سفارت خانے کا افتتاح کرنے والے تھے، جس ایک ارب ڈالر کی لاگت سے بننے والی چھ کونوں کی شکل والی عمارت کو صدر انتہائی مہنگی عمارت قرار دے چکے ہیں۔

برطانیہ کے قدامت پسند گروپوں نے، جو ٹرمپ کی حمایت کرتے ہیں، اس سے قبل صدر کو لندن نہ آنے کا مشورہ دیا تھا، چونکہ، بقول اُن کے، ’’خاصے احتجاج، جرم اور بدنظمی‘‘ کے خدشات لاحق ہیں۔

اس کے برعکس، ایک مراسلے میں، تنظیموں نے مشورہ دیا تھا کہ ٹرمپ اسکاٹلینڈ جا کر ’’اپنے آبائی گھر‘‘ کا دورہ کریں، اور اگر کوئی باضابطہ سرکاری دورہ طے ہوتا ہے تو اُنھیں بلمورل کے محل جا کر ملکہ سے ملاقات کرنی چاہیئے۔