ٹرمپ امریکی قوم کو تقسیم کر رہے ہیں، جائزہ رپورٹ

سروے میں ان سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ وہ شارلٹس ویل کے واقعہ پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل کو کس طرح دیکھتے ہیں۔

ایک حالیہ سروے کے مطابق تقریباً دو تہائی امریکیوں خیال ہے کہ صدر ٹرمپ قوم کو جوڑنے کی بجائے اسے تقسیم کررہے ہیں۔

امریکی یونیورسٹی کوانپیاک کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک جائزے میں 62 فی صد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ قوم کو تقسیم کرنے کی جاب بڑھ رہے ہیں۔ جب کہ 31 لوگوں کی رائے اس کے الٹ تھی۔

یہ جائزہ رپورٹ اس مہینے ریاست ورجینیا کے ایک یونیورسٹی ٹاؤن شارلٹس ویل میں سفید فام برتری کے حامی گروپ اور ان کے مخالفین کے درمیان تشدد پر عوام کے ردعمل کو ظاہر کرتی ہے۔ تشدد کے اس واقع میں اس وقت ایک عورت ہلاک ہو گئی جب ایک شخص نے اپنی گاڑی مجمع پر چڑھا دی۔

صدر ٹرمپ نے ان مسائل اور شارلٹس ویل کے تشدد میں ملوث گروہوں پر کئی بیانات دیئے اور ہر روز انہوں نے اپنا موقف تبدیل کیا۔ جس پر امریکہ بھر میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد انہیں اپنی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مسٹر ٹرمپ کا تازہ ترین موقف یہ ہے کہ اس تشدد میں دونوں فریق قصور وار ہیں۔

سروے میں ان سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ وہ شارلٹس ویل کے واقعہ پر ڈونلڈ ٹرمپ کے ردعمل کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ 60 فی صد رائے دہندگان نے اسے مایوس کن قرار دیا۔ 32 فی صد نے کہا کہ وہ صدر کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں۔

59 فی صد لوگوں کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کے رویے اور بیانات نے سفید فام بالادستی کے حامیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ صرف 3 فی صد رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ صدر کے بیانات سے سفید فام بالا دستی کے حامیوں کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔

35 فی صد کی رائے میں صدر ٹرمپ کے بیانات کا نہ تو سفید فام بالادستی کے حامیوں اور نہ ہی اس سوچ کے مخالفین پر کوئی اثر ہوا۔