دفاعی بجٹ میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے: ٹرمپ

وائٹ ہاؤس میں امریکی گورنروں سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے دلیر فوجی مرد و زن جوانوں کے پاس تمام ضروری حربی ہتھیار موجود ہوں جن کی مدد سے لڑائی میں مقابلہ کیا جا سکتا ہے، اور جب بھی للکارا جائے تو فتح ہمیشہ ہماری ہی ہو‘‘

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے روز سالانہ دفاعی بجٹ میں 54 ارب ڈالر کا اضافہ کرنے کی تجویز پیش کیا ہے۔ اُنھوں نے 10 فی صد اضافے کو ’’تاریخی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اِس کا مقصد دنیا کو ’’امریکی طاقت، سکیورٹی اور عزم‘‘ کی یقین دہانی کرانا ہے۔


وائٹ ہاؤس میں امریکی گورنروں سے خطاب کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہمارے دلیر فوجی مرد و زن جوانوں کے پاس تمام ضروری حربی ہتھیار موجود ہوں جن کی مدد سے لڑائی میں مقابلہ کیا جا سکتا ہے، اور جب بھی للکارا جائے تو فتح ہمیشہ ہماری ہی ہو‘‘۔


نئے صدر نے کہا کہ امریکہ کو ’’پھر سے لڑائیاں جیتنے کا ہر گُر آنا چاہیئے‘‘، جس ضمن میں اُنھوں دوسری عالمی لڑائی کے بعد کے دِنوں کا ذکر کیا، جب وہ نوجوان تھے، جب امریکی اِس بات پر فخر کیا کرتے تھے کہ اُن کا ملک ’’کبھی کوئی لڑائی ہارتا نہیں ہے‘‘۔


ٹرمپ نے کہا کہ ’’اور اب، ہم کوئی لڑائی جیتتے نہیں ہیں، نہیں جیتتے۔ اور ہم جیتنے کے لیے جنگ میں نہیں اترتے؛ ہم جیتنے کے لیے نہیں لڑتے۔ اس لیے یا تو ہم جیتیں گے، یا پھر ہم لڑیں گے نہیں‘‘۔


ٹرمپ نے کہا کہ منگل کی شام گئے کانگریس سے خطاب میں وہ اخراجات کی ترجیحات کی نشاندہی کریں گے۔ لیکن، کہا کہ پینٹاگان کی یہ اضافی بجٹ ’’امریکہ کی دل برداشتہ فوج کو پھر سے ابھرنے کا موقع ملے گا، ایسے وقت جب اس بات کی سب سے زیادہ ضرورت ہے‘‘۔


تاہم، ساتھ ہی، اُن کا کہنا تھا کہ اُن کی نئی انتظامیہ دفاعی بچت کی منتظر رہے گی۔ اُنھوں نے کہا کہ پہلے ہی نئے ایف 35 لڑاکا جیٹ طیاروں کی پیداوار روک کر 72 کروڑ اور 50 لاکھ ڈالر کی کٹوتی لائی گئی ہے۔


بجٹ اہل کاروں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ اخراجات میں بڑے دفاعی اضافے سے داخلی پروگراموں اور دیگر ملکوں کی بیرونی امداد میں کمی کی جائے گی۔ ٹرمپ انتظامیہ اس بات کی خواہاں ہے کہ سرکاری اداروں میں اخراجات کی سطح میں کمی لائی جائے، جس کے لیے اگلے ماہ کانگریس کے سامنے تجویز پیش کی جائے گی، جس کے بعد ٹیکس میں کٹوتی لانے کی تجاویز پیش ہوں گی۔