امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے امریکہ کے ساتھ دشمنی کا رویہ تبدیل نہ کیا تو وہ ہر چیز کھو بیٹھیں گے۔
شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کورین سینٹرل نیوز ایجنسی نے ہفتے کو اپنی ایک رپورٹ میں 'انتہائی اہم تجربہ' کرنے کا اعلان کیا تھا۔
شمالی کوریا کے اقدام پر صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کم جونگ ان بہت سمجھدار ہیں اور ان کے پاس کھونے کو بھی بہت کچھ ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ "کم جونگ ان نے میرے ساتھ سنگاپور میں جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ان کی قیادت میں شمالی کوریا زبردست معاشی صلاحیت رکھتا ہے لیکن انہیں وعدے کے مطابق جوہری ہتھیاروں سے پاک ہونا ہوگا۔"
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے معاملے پر مغربی ملکوں کے اتحاد نیٹو، چین، روس، جاپان سمیت پوری دنیا متحد ہے۔
Kim Jong Un is too smart and has far too much to lose, everything actually, if he acts in a hostile way. He signed a strong Denuclearization Agreement with me in Singapore. He does not want to void his special relationship with the President of the United States or interfere.... https://t.co/THfOjfB2uE
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 8, 2019
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی 2018 میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد سے دونوں رہنما تین ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ اس سے قبل 2017 میں دونوں رہنماؤں کے درمیان نوک جھونک رہی تھی۔
شمالی کوریا نے حال ہی میں امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان فوجی مشقوں کے انعقاد کے نتیجے میں جوہری ہتھیاروں کی تخفیف سے متعلق مذاکرات معطل کر دیے تھے۔
پیانگ یانگ نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے واشنگٹن کو 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے اور حال ہی میں شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ امریکہ دشمنی پر مبنی پالیسیوں کو تبدیل کرنے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن قریب آرہی ہے اور امریکہ فیصلہ کر لے کہ اسے کرسمس پر کیا 'تحفہ' چاہیے۔
جنوبی کوریا کے صدر مون نے ہفتے کو صدر ٹرمپ کو فون کیا تھا جس کے دوران دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک گفتگو ہوئی۔ جنوبی کوریا کے صدر کا امریکی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ رواں سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والی ملاقات کے بعد پہلا رابطہ ہے۔
دوسری جانب امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ اوبرین نے سی بی ایس ٹی وی کے پروگرام 'فیس دی نیشن' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ شمالی کوریا جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے لیکن وہ ایک غلطی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کم جونگ ان نے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کا وعدہ کیا ہے اور ہمیں توقع ہے کہ سنگاپور میں ہونے والے معاہدے کی وہ پاسداری کریں گے۔