امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ اگر کانگریس نے سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ میں فنڈز نہ رکھے تو وہ میکسیکو کے ساتھ امریکہ کی پوری سرحد ہی مکمل طور پر بند کردیں گے۔
جمعے کو اپنی کئی ٹوئٹس میں صدر ٹرمپ نے لاطینی امریکہ کے ملکوں – ہنڈوراس، گوئٹے مالا اور ایل سلواڈور – پر غیر قانونی تارکینِ وطن کی امریکہ آمد روکنے کے لیے کچھ نہ کرنے کا الزام بھی لگایا اور دھمکی دی کہ وہ ان تینوں ملکوں کو دی جانے والی تمام امریکی مدد بند کردیں گے۔
اپنے ٹوئٹس میں صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر جاری حکومتی شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ڈیموکریٹس کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہوں نے دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز نہ دیے اور امریکہ کے "مضحکہ خیز امیگریشن قوانین" کو تبدیل نہ کیا تو وہ امریکہ کی جنوبی سرحد مکمل طور پر بند کرنے پر مجبور ہوں گے۔
We will be forced to close the Southern Border entirely if the Obstructionist Democrats do not give us the money to finish the Wall & also change the ridiculous immigration laws that our Country is saddled with. Hard to believe there was a Congress & President who would approve!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 28, 2018
صدر نے کہا ہے کہ یا تو میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار تعمیر ہوگی یا یہ سرحد مکمل طور پر بند کردی جائے گی۔
....The United States looses soooo much money on Trade with Mexico under NAFTA, over 75 Billion Dollars a year (not including Drug Money which would be many times that amount), that I would consider closing the Southern Border a “profit making operation.” We build a Wall or.....
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 28, 2018
امریکہ کے محکمۂ تجارت کے حکام کے مطابق میکسیکو اور امریکہ کے درمیان روزانہ ایک ارب 68 کروڑ ڈالر کی تجارت ہوتی ہے اور سرحد کی بندش کا مطلب اس تجارت کو نقصان پہنچانا ہے۔
.....close the Southern Border. Bring our car industry back into the United States where it belongs. Go back to pre-NAFTA, before so many of our companies and jobs were so foolishly sent to Mexico. Either we build (finish) the Wall or we close the Border......
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 28, 2018
میکسیکو کے صدر آندرے مینوئل لوپیز نے سرحد کی بندش سے متعلق صدر ٹرمپ کی دھمکی کو امریکی حکومت کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
.....Honduras, Guatemala and El Salvador are doing nothing for the United States but taking our money. Word is that a new Caravan is forming in Honduras and they are doing nothing about it. We will be cutting off all aid to these 3 countries - taking advantage of U.S. for years!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) December 28, 2018
صدر ٹرمپ کا تازہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب وائٹ ہاؤس اور کانگریس میں بجٹ پر اتفاق نہ ہونے کے باعث امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن دوسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا اصرار ہے کہ کانگریس بجٹ میں میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے رقم مختص کرے جو ان کے بقول غیر قانونی تارکینِ وطن کی امریکہ آمد روکنے کے لیے ضروری ہے۔
امریکہ کی جنوبی سرحد پر دیوار کی تعمیر صدر ٹرمپ کا ایک اہم انتخابی وعدہ ہے اور وہ کہہ چکے ہیں کہ وہ اس وقت تک بجٹ پر دستخط نہیں کریں گے جب تک اس میں دیوار کی تعمیر کے لیے پانچ ارب ڈالر نہیں رکھے جائیں گے۔
کئی ارکانِ کانگریس خصوصاً ڈیموکریٹس صدر کو سرحد کی سکیورٹی سخت کرنے کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر تو آمادہ ہیں لیکن وہ سرحد پر دیوار کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں۔
ابتدائی تخمینے کے مطابق دیوار کی تعمیر پر 23 ارب ڈالر لاگت آئے گی۔
صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ جب تک انہیں دیوار کے لیے فنڈز نہیں ملیں گے، وہ کانگریس کی جانب سے منظور کردہ کسی بجٹ دستاویز پر دستخط نہیں کریں گے، چاہے کاروبارِ حکومت بند ہی کیوں نہ رہے۔
صدر نے تاحال کوئی ایسا عندیہ بھی نہیں دیا کہ آیا وہ دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ میں پانچ ارب سے کم رقم مختص کرنے پر رضامند ہوں گے یا نہیں۔
بدھ کو ایک صحافی کے اس سوال پر کہ ان کے خیال میں شٹ ڈاؤن کب تک چلے گا، صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ "چاہے جو بھی ہو [یہ چلے گا]۔"