|
ویب ڈیسک -- امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرتے ہوئے بڑے سپلائرز کے لیے استثنیٰ اور ڈیوٹی فری کوٹے کو ختم کر دیا ہے۔
وائس آف امریکہ کے لیے انیتا پاول کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے دوران کہا کہ "یہ ایک بڑا اقدام ہے۔" ان کے بقول "یہ امریکہ کو دوبارہ امیر بنانے کی ابتدا ہے۔"
ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے دوران ٹرمپ کی جانب سے محکمۂ تجارت کی سربراہی کے لیے نامزد کردہ ارب پتی سرمایہ کار ہاورڈ لٹنک بھی موجود تھے۔
ہاورڈ لٹنک نے کہا کہ "آپ وہ صدر ہیں جو امریکی اسٹیل ورکر کے لیے کھڑے ہو رہے ہیں اور میں بہت متاثر اور خوش ہوں جو آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔"
لٹنک نے ملازمتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایک لاکھ 20 ہزار ملازمتیں واپس آ سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ ایگزیکٹو آرڈر بنیادی طور پر صدر کے دستخطوں سے جاری ہونے والی ایک ایسی دستاویز ہےجو یہ ظاہر کرتی ہے کہ صدر کس طرح وفاقی حکومت کو منظم کرنا چاہتے ہیں۔ ایگزیکٹو آرڈر وفاقی ایجنسیوں کے لیے ہدایات ہوتی ہیں کہ انہیں کیا کارروائی کرنی ہے۔
صدر ٹرمپ کے اعلان سے ایلومینیم کی درآمدات پر ٹیکس کی شرح 10 فی صد سے بڑھ کر 25 فی صد ہو گئی ہے۔ انہوں نے سال 2018 میں اس شعبے کی مدد کے لیے 10 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا۔
اب صدر ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم کی لاکھوں ٹن درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف دوبارہ عائد کیا ہے۔
ٹرمپ کے اقدمات کے بعد اسٹیل کی درآمدات پر نئے معیارات کا اطلاق بھی ہو جائے گا۔ ان معیارات کے مطابق درآمد ہونے والے اسٹیل اور ایلومینیم کی تیاری اور ڈھلائی وغیرہ شمالی امریکہ میں ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ اس شرط سے چین میں پراسیس ہونے والے اسٹیل کی امریکہ درآمد کو روکا جاسکے گا۔
حکم نامے میں درآمد شدہ اسٹیل سے تیار کی گئی مصنوعات پر بھی ٹیرف عائد کیے گئے ہیں۔
ٹرمپ کے تجارتی مشیر پیٹر نوارو کا کہنا ہے کہ ان اقدامات سے امریکی اسٹیل اور ایلومینیم پروڈیسرز کو مدد اور امریکہ کی معیشت اور قومی سلامتی کو تقویت ملے گی۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیم ٹیرف 2.0 ملکی پیداوار کو فروغ دے گا۔ یہ اسٹیل اور ایلومینیم کی صنعتوں کو امریکہ کی معیشت اور قومی سلامتی میں بطورِ ریڑھ کی ہڈی اور ستون کے طور پر تحفظ دے گا۔
نوارو کا کہنا تھا کہ یہ صرف تجارت کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہے کہ امریکہ اسٹیل اور ایلومینیم جیسی اہم صنعتوں کے لیے کبھی غیر ملکیوں پر انحصار نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اتوار کو پہلی بار اسٹیل اور ایلومینیم سے متعلق اقدامات کا ذکر کیا گیا تھا جس پر فوری طور پر ردِ عمل سامنے آیا تھا۔
پیر کو چین نے صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر 10 فی صد ٹیرف عائد کرنے کے جواب میں امریکی مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیے ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات رائٹرز سے لی گئی ہیں۔