امریکہ: تارکینِ وطن سے متعلق ٹرمپ کا حکم نامہ، ہوائی اڈوں پر مظاہرے

نیو یارک میں مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے، پامیلا فرینچ نے کہا کہ ''گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے کئے گئے اقدامات افسوس ناک، شرمناک اور مکمل طور پر امریکہ مخالف ہے اور میں اِس پر احتجاج کرتی ہوں''

صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلمان اکثریتی ملکوں کے شہریوں کے خلاف امریکہ آمد پر بندش لاگو کرنے پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔


نیو یارک

ہفتے کے روز نیو یارک کے جان ایف کنیڈی ہوائی اڈے کے سامنے 2000 سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا، جنھوں نے ''اُنھیں آنے دیا جائے'' کے نعرے لگائے، جس دوران 12 مہاجرین کو حراست میں لیا گیا۔ 'سیکس اینڈ سٹی' کی مشہور اداکارہ، سنتھیا نکسن کے علاوہ دیگر فلمی دنیا کے ستاروں نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے، پامیلا فرینچ نے کہا کہ ''گذشتہ 24 گھنٹوں کے اندر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے کئے گئے اقدامات افسوس ناک، شرمناک اور مکمل طور پر امریکہ مخالف ہے اور میں اِس پر احتجاج کرتی ہوں''۔
ہوائی اڈے پر سکیورٹی کے نفاذ پر مامور ادارے نے امن و امان قائم کرنے کے لیے ایئرپورٹ ٹرمینل پر ریل گاڑیوں کی آمد و رفت بند کردی۔ گورنر اینڈریو کئومو نے، جن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے، فیصلے کو واپس لیتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو احتجاج کا حق حاصل ہے۔ ایک بیان میں، اُنھوں نے کہا کہ ''نیو یارک کے عوام کی آواز سنی جائے گی''۔


نیو آرک، نیو جرسی


نیو آرک کے بین الاقوامی ہوائی اڈے، لبرٹی کے سامنے 120 سے زائد مظاہرین جمع ہوئے۔ اُنھوں نے کتبے اٹھا رکھے تھے، جن میں ٹرمپ کے امی گریشن احکامات کہ مذمت کی گئی تھی۔ 'نیو جرسی ڈاٹ کام' نے اطلاع دی ہے کہ وہ موجود قانون دانوں سے جا ملے جو ہوائی اڈے پر آ کر مہاجرین اور تارکینِ وطن کے حقوق کا دفاع کر رہے تھے، جنھیں زیر حراست رکھا گیا تھا اور ملک کے اندر داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تھا۔

ورجینیا کے گورنر، ٹیری میکالف نے ڈیلس میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے ورجینیا کے اٹارنی جنرل مارک ہیرنگ کو احکامات جاری کردیے ہیں کہ ورجینیا میں زیر حراست افراد کی قانونی امداد کے لیے دستیاب ''تمام قانونی ضوابط'' کو بروئے کار لایا جائے۔


ڈینور

مہاجرین سے حمایت کے اظہار کےلیے، درجنوں افراد ڈینور کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر جمع ہوئے۔ ہفتے کے روز 'مین ٹرمینل' کے سامنے مظاہرہ کرنے والے افراد نعرے لگا رہے تھے کہ 'یہاں مہاجرین کا خیرمقدم کیا جاتا ہے'۔ کچھ مظاہرین نے اپنی شناخت یہودی یا مسیحی کے طور پر ظاہر کی ہوئی تھی، جب کہ وہ ''میں امن کی آغوش میں ہوں' کے نعرے لگا رہے تھے۔

ڈینور سے کچھ براہِ راست بین الاقوامی پروازوں کی آمد و رفت ہوتی ہے۔ لیکن یہ واضح نہیں آیا صدر کے انتظامی حکم نامے کے تحت کسی کو حراست میں لیا گیا ہے۔


شکاگو


او ہیئر کے بین الاقوامی اڈے پر کافی احتجاجی مظاہرین جمع تھے۔ شکاگو کے روزنامے 'شکاگو سن ٹائمز' نے خبر دی ہے کہ مظاہرین نے او ہیئر کےبین الاقوامی ٹرمینل سے گاڑیوں کی آمد و رفت بند کردی۔ اخبار نے بتایا ہے کہ کچھ مسافر بھی احتجاج میں شامل ہوگئے، جب کہ دیگر مظاہرے پر ناخوش تھے۔

مہاجرین کے بین الاقوامی اعانتی منصوبے سے وابستہ وکلا نے 'شکاگو ٹربیون' کو بتایا کہ او ہیئر سے زیر حراست لیے گئے 17 افراد کو ہفتے کی شام گئے رہا کر دیا گیا۔
جن افراد کو وفاقی جج کے احکام کے تحت رہا کیا گیا اُن میں حسن نوریان شامل ہیں، جو پارک رِج کے مضافاتی علاقے کے مکین ہیں، جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ، ایران سے لوٹے تھے۔
اخبار کے مطابق، نوریان برطانیہ اور ایران کے دوہرے شہری ہیں، جن کے پاس گرین کارڈ بھی تھا۔ اُنھیں او ہیئر پر حراست میں لیا گیا، جس سے قبل وہ اور اُن کی بیوی، زہریٰ امیری صفت، جو امریکی شہری ہیں، تہران سے واپس آئے تھے۔
اُنھوں نے 'ٹربیون' کو بتایا کہ وہ شکاگو کے علاقے میں واقع ایک کمیونٹی کالج میں کام کرتے ہیں۔ اُنھوں نےبتایا کہ پانچ گھنٹے تک اُن سے پوچھ گچھ کی گئی۔
نوریاں کی رہائی کے بعد، اُن کی بیوی نے ٹربیون کو بتایا کہ ''میں نہیں سمجھتا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے، جو گرین کارڈ رکھتا ہو''۔


ڈلاس


ہفتے کے روز شام کے وقت، ڈلاس/فورٹ ورتھ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اکٹھے ہوئے، اور ٹرمپ کے انتظامی حکم نامے کے خلاف اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور آواز بلند کی۔

اِسی ہوائی اڈے پر نصف رات زیر حراست لی گئی 70 برس کی ایرانی بیوہ، شاہین حسن پور ابھی بند ہیں، جن کے بیٹے نے بتایا کہ اُنھیں بلند فشار خون کی بیماری ہے اور چار برس قبل چھاتی کے سرطان کے عملِ جراحی سے گزر چکی ہیں۔ اُنھیں اپنے بیٹے کی درخواست پر تارکِ وطن کا ویزا ملا تھا۔


سیاٹل


سیاٹل-ٹکوما بین الاقوامی ہوائی اڈے نے تقریباً 3000 احتجاجی مظاہرین پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے۔ وہ 'نفرت نہیں، خوف نہیں، تارکینِ وطن کو یہاں خوش آمدید کہا جاتا ہے'، 'اِنھیں آنے دیا جائے'۔ بتایا گیا ہے کہ احتجاج کرنے والے علی الصبح تک مظاہرہ کرتے رہے۔


پورٹ لینڈ، اوریگون


ہفتے کو پورٹ لینڈ بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کئی درجن افراد نے احتجاج کیا، جس کے نتیجے میں ہوائی اڈے پر کچھ دیر کے لیے ریلوے سروس بند رہی۔ 'بلند آواز میں کہو، صاف صاف کہو، مہاجرین کو یہاں خوش آمدید کہا جاتا ہے'، 'بندش نہیں، دیوار نہیں، امریکہ سب کا ہے' کے نعرے لگاتے رہے۔


لوس انجلیس


ہفتے کی رات لوس انجلیس ایئرپورٹ پر تقریباً 300 افراد اکٹھے ہوئے۔ احتجاج کرنے والے ٹام بریڈلے بین الاقوامی ٹرمینل کے اندر داخل ہوئے، جس سے پہلے 'کینڈل لائٹ وِجل' کیا گیا۔


سان فرانسسکو


احتجاج کرنے والے سینکڑوں افراد نے سان فرانسسکو ہوائی اڈے کے بین الاقوامی ٹرمینل پر جمع ہوئے۔ وہ سات مسلمان اکثریتی ملکوں کے شہریوں کی امریکہ آمد پر لگائی گئی بندش کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔