|
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وعدوں کے مطابق عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہی دن سے ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنا شروع کر دیے ہیں۔ ان کے پہلے صدارتی احکامات میں سابق صدر جو بائیڈن کے درجنوں اقدامات کی منسوخی، آب و ہوا کے معاہدوں سے امریکہ کی علیحدگی اور ٹرمپ کے خلاف تمام مقدمات اور تحقیقات ختم کرنا شامل ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ایگزیکٹو آرڈرز کے علاوہ مزید کئی احکامات ٹرمپ کے دستخطوں کے منتظر ہیں جن کا تعلق سرحدی گزرگاہوں، تیل اور قدرتی گیس کی پیداوار میں اضافے، تنوع اور فنڈنگ پر کنٹرول سے ہے۔
صدر ٹرمپ کے انتخابی وعدوں اور ری پبلکن پارٹی کی سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے صدر ٹرمپ کے ابتدائی اقدامات اور مستقبل کے منصوبے کچھ اس طرح ہیں۔
1- معیشت
پیر کی شام کیپیٹل ون ایرینا میں ٹی وی کے لیے بنائے گئے اپنے پہلے ڈسپلے میں، ٹرمپ نے ایک علامتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جن کا تعلق وفاقی اداروں کو مہنگائی سے نمٹنے کی ہدایات سے ہے۔
ان احکامات میں، سابق صدر بائیڈن کے متعدد اقدامات کی منسوخی، قدرتی گیس اور تیل پر محصولات میں کمی اور الاسکا سے تیل نکالنا شامل ہے۔
تاہم ابھی انہوں نے چین، میکسیکو ، کینیڈا اور دیگر ممالک کی امریکہ بھیجنے والی مصنوعات پر نئے محصولات کا حکم نہیں دیا ہے۔
2۔ سب سے پہلے امریکہ
اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خلیجِ میکسیکو کا نام بدل کر خلیجِ امریکہ بنانے کا حکم جاری کریں گے۔
اس کے علاوہ امریکہ کی سب سے بلند پہاڑی چوٹی کا نام تبدیل کر کے ماؤنٹ مک کینلی کر دیا جائے گا۔ یہ ایگزیکٹو آرڈر ابھی جاری ہونا ہیں۔
3۔ امیگریشن
ٹرمپ نے بائیڈن دور کے متعدد امیگریشن احکامات کو تبدیل کر دیا ہے جن کے تحت امریکہ میں رہنے والے ہر غیر قانونی شخص کی ملک بدری اولین ترجیح ہو گی۔
ٹرمپ امریکہ کی میکسیکو کی سرحد پر قومی ہنگامی حالت نافذ کرنے اور امیگریشن ایجنٹوں کی مدد کرنے والوں اور پناہ گزینوں کی تعداد محدود کرنے کے لیے فورسز استعمال کرنےکا ارادہ رکھتے ہیں۔
ٹرمپ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ پیدائش کی بنیاد پر شہریت کو ختم کر دیں گے۔
وہ بائیڈن دور کا سی بی پی ون ایپ کو بھی ختم کر رہے ہیں، جس سے تقریباً 10 لاکھ تارکینِ وطن قانونی طور پر امریکہ داخل ہوئے تھے۔
آب و ہوا کی تبدیلی کے معاہدے سے علیحدگی
ٹرمپ نے توقع کے مطابق ان احکامات پر بھی دستخط کیے ہیں جس سے امریکہ باضاطہ طور پر پیرس کلائمٹ چینج کے معاہدوں سے نکل جائے گا۔
انہوں نے اپنے عہدے کی پہلی مدت کے دوران بھی ایسا ہی کیا تھا جسے سابق صدر بائیڈن نے الٹ دیا تھا۔
وفاقی بیورو کریسی کی اصلاح
ٹرمپ نے فوج اور کچھ حصوں کے علاوہ، جن کے نام نہیں بتائے گے، وفاقی اداروں میں نئی بھرتیوں کو روک دیا ہے۔
وہ وفاقی ملازمتوں میں ایک نیا نظام لانا چاہتے ہیں جس سے وفاقی کارکنوں کی برطرفی آسان ہو جائے گی۔
ٹرمپ وفاقی اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کے لیے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شنسی کے نام سے ایک بااختیار ادارہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کی قیادت دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کریں گے۔
تنوع، مساوات اور ٹرانس جینڈر کے حقوق
ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارتی تقریر میں کہا ہے کہ وہ ٹرانس جینڈز کو دیے جانے والے تحفظات واپس لے رہے ہیں اور وفاقی حکومت صرف مرد اور عورت کی جنس کو تسلیم کرے گی۔
اس کے علاوہ وہ وفاقی حکومت کے تنوع اور مساوات کے پروگراموں کو بھی ختم کر رہے ہیں۔
امریکی کیپیٹل پر 6 جنوری کے حملے میں معافی
ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے چھ جنوری 2021 پر کپیٹل بلڈنگ پر حملہ کرنے والوں کے خلاف وفاقی مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ اس حملے میں سزا پانے والوں کو معافی دے دیں گے۔ تاہم اپنی افتتاحی تقریر میں انہوں نے اس کا ذکر نہیں کیا تھا۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔