یوکرین کے ساتھ معدنیات کا معاہدہ ہی روس کے خلاف سیکیورٹی کی ضمانت ہے: صدر ٹرمپ

امریکی صدر اوول آفس میں برطانیہ کے وزیر اعظم سے ملاقات کر رہے ہیں۔27 فروری 2025, فوٹو اے ایف پی

  • ٹرمپ یوکرین کی سکیوریٹی کے لیے امریکہ کو 'بیک اسٹاپ' یعنی روکنے والا سمجھتے ہیں۔
  • اسٹارمر کا دورہ یوکرین جنگ اور جوابی ٹیرفس پر مرکوز تھا۔
  • زیلنسکی اور ٹرمپ جمعہ کو ملاقات کریں گے،۔ٹرمپ کے خیال میں جلد ہی معاہدہ ہو نے والا ہے۔
  • اسٹارمر کا کہنا ہے کہ امن کا مطلب جارح کو انعام دینا نہیں ہے۔
  • اسٹارمر، ٹرمپ ایک نئے تجارتی معاہدے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےبرطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی طرف سے یوکرین کیلئے مزید امریکی فوجی امداد کے وعدے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ امریکہ کے ساتھ یوکرین کامعدنیات کا معاہدہ ہی کیف کے لیے روس کے خلاف حفاظتی ضمانت ہے۔

اسٹارمر نے جوٹرمپ کے عہدہ کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد ، پہلی بار ان سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کر رہے تھےتوجہ دلائی کہ یوکرین میں امن صرف ٹرمپ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا ہے۔

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین میں امن فوج کی تعیناتی کی کسی بھی تجویز کو مسترد کر دیاہے۔ انہوں نے جمعرات کو کہا کہ "مغربی اشرافیہ" ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان نئے مذاکرات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

توقع ہے کہ زیلنسکی جمعہ کو واشنگٹن میں ہوں گے تاکہ وہ نایاب معدنیات پر ٹرمپ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کریں، یہ معاہدہ یوکرین کے رہنما نے کہا کہ مزید امریکی امداد پر انحصار کرے گا۔ اس میں یوکرین کے لیے کوئی مخصوص حفاظتی ضمانتیں شامل نہیں ہیں۔

اسٹارمر صدر ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے تازہ ترین یورپی رہنما ہیں۔

ان اتحادیوں کے درمیان نجی گفتگو میں یوکرین کی جنگ کو ختم کرنے کے مقصد سے امریکہ اور روس کے درمیان ہونے والی بات چیت پر اختلافات شامل تھے۔

پریس کانفرنس سے پہلے اسٹارمر نےدلیل دی تھی کہ یوکرین میں مضبوط امریکی حفاظتی ضمانتوں کے بغیر طویل مدتی امن قائم نہیں ہو سکتا -جسے ٹرمپ نے مسترد کر دیا۔

ٹرمپ نے یوکرین معاہدے کے بعدکسی ممکنہ تنازعے کے بارے میں کہا" اسے روکنے والےہم ہیں کیونکہ اقتصادی شراکت داری کے نتیجے میں ہم وہاں ہونگے ، ہم کام کریں گے۔ہمارے پاس وہاں بہت سارے لوگ ہوں گے۔

"یہ بہت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے،" ٹرمپ نے روس کے حوالے سےجنگ بندی ڈپلومیسی کے بارے میں کہا، "یہ (معاہدہ)یا تو کافی جلد ہو جائے گا یا یہ بالکل نہیں ہو گا۔"

سٹارمر نے ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں اسے درست کرنا ہے۔ "وہ امن نہیں ہو سکتا جو حملہ آور کو انعام دے۔"

امریکہ برطانیہ دو طرفہ تجارتی معاہدہ

امریکہ اور برطانیہ ایک دو طرفہ تجارتی معاہدے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ اس طرح کے معاہدے سے امریکی محصولات کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے۔

"ہم ایک زبردست تجارتی معاہدہ کرنے جا رہے ہیں،" ٹرمپ نے کہا۔ "ہم دونوں ممالک کے لیے ایک بہت عمدہ تجارتی معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، اور ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔"

اسٹارمر نے بھی کہا کہ دونوں ممالک نے پہلے سے مضبوط تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے ایک نئے اقتصادی معاہدے پر کام شروع کر دیا ہے، جس کا مرکز جدید ٹیکنالوجی ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ دونوں اتحادیوں کے درمیان تجارتی معاہدے کے کسی خاکے پر "بہت جلد" اتفاق کیا جا سکتا ہے۔اور یہ کہ ان کے وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، نائب صدر جے ڈی وینس،وزیر تجارت ہاورڈ لوٹنک اور قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز ان کوششوں کی قیادت کریں گے۔

ٹرمپ اسٹرمر ملاقات

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اسٹارمر نے انہیں جوابی محصولات کی دھمکیوں دست بردار ہونے کےلیے اضامند کر لیا ہے، ٹرمپ نے اسٹارمر کی گفت و شنید کی مہارت کی تعریف کرتے ہوئے مزاحیہ انداز میں کہا، "انہوں نے کوشش کی تھی"۔

انہوں نے مزید کہا، مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک ایسےحقیقی تجارتی معاہدے کی طرف جا سکتے ہیں جہاں ٹیرف ضروری نہیں ہوں گے۔

اسٹارمر نے عندیہ ظاہر کیا ہے کہ برطانیہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کرے گا اورمتوقع طور پر وہ امریکی صدر کو یقین دلانے کی کوشش کریں گے کہ روس کے ساتھ امن مذاکرات کامیاب ہونے کی صورت میں یورپ یوکرین کو مدد اور تحفظ کی ضمانت فراہم کرے گا۔

SEE ALSO: پوٹن کی امریکہ کو نایاب معدنی ذخائر کی مشترکہ تلاش کے معاہدے کی پیش کش: یہ ذخائر کیا ہیں؟

ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ دفاعی اخراجات میں اضافے کے اسٹارمر کے وعدوں سے خوش ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ "بہت جلد" برطانیہ کے ساتھ تجارتی معاہدے تک پہنچا جائے گا۔ اس سے چند گھنٹے قبل ان کے ایک معاون نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ "برطانیہ کے ساتھ باہمی اور مساوی تجارت پر مبنی اقتصادی تعلقات" کے خواہاں ہیں۔

برطانیہ کے شاہ چارلس کا صد ٹرپ۔ کو خط،فوٹو رائٹرز

اوول آفس میں، اسٹارمر نے کنگ چارلس کی طرف سے سرکاری دورے کے لیے دعوت نامہ کا خط دیا۔ جسےٹرمپ نے قبول کر لیا۔ تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔

یہ رپورٹ رائٹرز کی اطلاعات پر مبنی ہے۔