امریکہ کی شمال مغربی ریاست، واشنگٹن میں پیر کو ’ایمٹریک‘ ریل گاڑی پٹڑی سے اتر گئی۔ نئے تیز روٹ پر ریل گاڑی کا یہ پہلا سفر تھا، جس دوران یہ حادثہ پیش آیا، جب گاڑی کے کچھ ڈبے مصروف انٹراسٹیٹ سڑک پر نیچے گر گئے۔
متعدد ہلاکتوں اور لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تاہم، حکام نے کہا ہے کہ ابھی وہ تعداد نہیں بتا سکتے۔
تعداد کے بارے میں پیئرس کاؤنٹی کے پولیس سربراہ کے ترجمان، ایڈ ٹروئر نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ’’یہ خاصی ہولناک ہے‘‘۔
ٹروئر کے بقول ’’اس وقت تک، موٹر گاڑیوں میں سوار کوئی شخص ہلاک نہیں بتایا گیا۔ ریل گاڑی کے مسافروں میں ہلاک و زخمی بتائے جاتے ہیں۔۔۔ جہاں تک تعداد کا معاملہ ہے، ابھی وہ اس پر کام کر رہے ہیں‘‘۔
مقامی پولیس اور نقل و حمل پر مامور محکمہ جات کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ ریل کا کم از کم ایک ڈبہ الٹ کر ہائی وے پر جا گرا، جب کہ ایک اور ڈبہ لُڑک کر اورپاس پر لٹک گیا۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو اپنے خطاب سے قبل، اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا۔
ایمٹریک نے بتایا ہے کہ ریل گاڑی ’کیسکیڈ 501‘ میں 78 مسافر، جب کہ عملے کے پانچ ارکان سوار تھے۔
صدر نے کہا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ امریکہ کو فوری طور پر زیریں ڈھانچے کی ازسر نو تعمیر پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اِس سے قبل، پیر کو ایک ٹوئیٹ میں، ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’’ریل گاڑی کا یہ حادثہ واشنگٹن اسٹیٹ کے شہر، ’ڈوپونٹ‘ کے نزدیک پیش آیا؛ اور یہی وجہ ہے کہ ہماری جانب سے پیش کردہ زیریں ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبے کی فوری منظوری کی ضرورت ہے۔ مشرقِ وسطیٰ میں ہم نے سات ٹرلین ڈالر لگا دیے، جب کہ سڑکوں، پُلوں، سُرنگوں، ریلویز (اور دیگر) گِر رہے ہیں۔ لیکن، مزید عرصے تک ایسا نہیں ہوگا‘‘۔