|
ترقی یافتہ صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون کے وزرائے خارجہ ایک ایسے موقع پر کینیڈا میں اجلاس کر رہے ہیں جب امریکی صدر ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف کے نفاذ کے بعد یورپی گروپ کو 200 فی صد جوابی محصولات کی دھمکی دی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے سعودی عرب سے کینیڈا کے شہر کیوبک پہنچنے پر اپنی ہم منصب جولی سے ایک ایسے وقت میں ملاقات کی جب اس سے چند گھنٹے قبل صدر ٹرمپ نے کینیڈا کے اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹیرف کا اطلاق کر دیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین نے اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹیرف کے خلاف امریکی وہسکی پر ٹیکس عائد کرنے سے پیچھے نہ ہٹے تو امریکہ یورپی شراب پر 200 فی صد محصول لگا دے گا۔
امریکہ اور اس کے قریبی یورپی اتحادیوں کے درمیان تعلقات ٹرمپ کے روس اور یوکرین کے درمیان تین سال سے جاری جنگ پر ردعمل کے سلسلے میں پہلے ہی تناؤ کا شکار ہیں۔
کینیڈا کی وزیر خارجہ میلینی جولی نے کہا ہے کہ اس کانفرنس کے ایجنڈے میں امن اور استحکام سرفہرست ہے۔اور میں اس بارے میں بات چیت کی منتظر ہوں کہ ہم کس طرح روس کی غیر قانونی جارحیت کے مقابلے میں یوکرین کی مدد کر سکتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یقیناً ہم مشرق وسطیٰ میں بھی طویل مدتی استحکام کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ امکان ہے کہ اگلے دو روز کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کے دوران شکایات سننے کو ملیں گی۔
سعودی عرب میں روبیو نے 30 دن کی جنگ بندی کے لیے یوکرین سے معاہدہ کیا تھا جسے روس کی منظوری درکار ہے۔
جی سیون کانفرنس کی میزبان کینیڈا کی وزیر خارجہ جولی نے واضح کیا کہ ان کا ملک اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
SEE ALSO: ٹرمپ درآمدی محصولات کیوں لگانا چاہتے ہیں؟کانفرنس سے قبل جولی کا کہنا تھا کہ ہر ایک سے ملاقات میں ، میں یورپیوں کے ساتھ ردعمل کو مربوط کرنے اور امریکہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے محصولات کا معاملہ اٹھاؤں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کی 51 ویں ریاست کی بات توہین آمیز ہے۔
امریکی وزیر خارجہ روبیو نے ان بیانات کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ صدر صرف وہی کہہ رہے ہیں جو ان کے خیال میں ایک اچھا نظریہ ہے۔
محصولات سے متعلق روبیو کا کہناتھا کہ جی سیون کے شراکت داروں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ امریکی مسابقت کے تحفظ کے لیے صدر ٹرمپ کا ایک پالیسی فیصلہ ہے۔
کینیڈا کی جانب سفر کے دوران رویبو بدھ کو مختصر وقت کے لیے آئر لینڈ روکے،وہاں انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے اتحادیوں اور دوستوں اور شراکت داروں کے ساتھ بات چیت میں ان تمام مسائل پر تعمیری انداز سے نمٹ سکتے ہیں، جن پر ہم مل کر کام کرتے ہیں۔ میں جی سیون اور کینیڈا سے بھی یہی توقع کرتا ہوں۔
جی سیون وزرائے خارجہ کانفرنس کے ایجنڈے میں چین، انڈو پیسفک، یوکرین اور یورپ، مشرق وسطیٰ، سمندروں کی سیکیورٹی، افریقہ ، شمالی کوریا، ایران اور روس سمیت امریکہ کا استحکام پر بات چیت متوقع ہے۔
(اس رپورٹ کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)