جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں منگل کے روز اولمپکس کی آغاز کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم یوشی ہی دے سوگا نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلیں۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ ابھی اولمپکس گیمز کو معطل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ٹوکیو میں منگل کے روز 2848 کرونا وائرس کے نئے کیس ریکارڈ کئے گئے۔ اس سے پہلے اس سال جنوری کی 7 تاریخ کو شہر میں 2520 کیس ریکارڈ کئے گئے تھے۔
وبا کی شروعات سے اب تک شہر میں دو لاکھ سے زائد کیسز ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔
ٹوکیو میں وبا کی ابتدا سے اب تک چار بار ایمرجنسی نافذ کی جا چکی ہے۔ موجودہ ایمرجنسی اولمپکس کے دوران جاری رہے گی۔
SEE ALSO: خواتین کا اپنی مرضی کا لباس پہننے کا حق، جرمن جمناسٹک ٹیم کی فل باڈی لباس میں شرکتماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی اور تیزی سے پھیلنے والی ڈیلٹا قسم کی وجہ سے اولمپکس کے دوران کیسز کے بڑھنے کا امکان ہے۔
جاپان میں کیسز کی تعداد دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے کم رہی ہے۔ ملک بھر میں پیر کے روز ریکارڈ کئے جانے والے کیسز کی تعداد 5020 تھی۔ اب تک کرونا وائرس سے ملک بھر میں 8 لاکھ 70 ہزار 445 افراد متاثر ہو چکے ہیں اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 129 ہے۔
وزیراعظم یوشی ہی دے سوگا سے جب اولمپکس مقابلوں کو معطل کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ابھی اس کے متعلق پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اولمپکس مقابلے شروع ہونے کے بعد سے لوگ ٹریفک کے ضوابط کی وجہ سے کم ہی باہر نکل رہے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اولمپکس مقابلے گھروں میں بیٹھ کر اپنے ٹی وی پر دیکھیں۔
سوگا کی حکومت پر اولمپکس کو صحت عامہ پر ترجیح دینے کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔ ان کی حکومت کی ریٹنگ حالیہ دنوں میں گر کر محض 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور اولمپکس گیمز کے بارے میں کوئی گرمجوشی نہیں پائی جاتی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاپان میں ایسے نوجوانوں میں، جنہوں نے ابھی تک ویکسین نہیں لگوائی، کرونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ لیکن جن مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، ان کی عمریں 50 سال سے اوپر ہیں۔
حکام اسپتالوں میں بستروں کی تعداد میں اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ٹوکیو کی گورنر یوری کو کوئیکے نے بتایا کہ عمر رسیدہ افراد میں سے 60 فیصد کو ویکسین لگ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ نوجوانوں کو بھی جلد از جلد ویکسین لگا دی جائے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس وقت تک 25 فیصد سے زیادہ جاپانیوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔