خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلعے شمالی وزیرستان کو ضلع بنوں سے ملانے والی شاہراہ پر رکشے پر سوار خود کش حملہ آور نے رکشہ غیر ملکی تیل کمپنی اور ان کی حفاظت پر مامور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہل کاروں کے قافلے سے ٹکرا دیا، جس سے بس میں سوار تین افراد ہلاک جب کہ سیکیورٹی اہل کاروں سمیت 22 افراد زخمی ہوئے۔
مبینہ خود کش حملے میں ایف سی کے سات اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔
شمالی وزیرستان کے مرکزی انتظامی شہر میران شاہ کے حکام نے اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ہفتے کی سہہ پہر کھجوری چیک پوسٹ کے قریب پیش آیا۔
شمالی وزیرستان کے سینئر صحافی حاجی مجتبیٰ نے بھی وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قافلے میں دو گاڑیاں شامل تھیں جو کہ خود کش دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہوئیں۔
ان کے مطابق خودکش حملہ آور کا نشانہ تیل اور گیس کمپنی کی گاڑی تھی جس میں 18 ملازمین سوار تھے جب کہ دوسری گاڑی میں سیکیورٹی اہل کار سوار تھے ۔
کالعدم شدت پسند تنظیم کے ترجمان نے جاری کردہ بیان میں اس خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تاہم ابھی تک باضابطہ طور پر سیکیورٹی فورسز نے اس خود کش حملے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
پولیس حکام نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ یہ خودکش حملہ ماڑی پیٹرولیم کمپنی کےگاڑی پر کیا گیا جب کہ خودکش حملہ آور رکشہ میں سوار تھا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق زخمی اہل کاروں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
شمالی وزیرستان کے دوسرے بڑے قصبے میر علی کے نواح میں واقع کھجوری چیک پوسٹ پر 2005 میں بھی ایک خود کش حملہ ہوا تھا جس میں وسطی ایشیا کی ایک ریاست کے اسلام آباد میں سفارت کار سے چرائی گاڑی استعمال ہوئی تھی۔
پشاور کے پولیس لائنز کے جامع مسجد پر 30 جنوری کو ہونے والے خودکش حملے کے بعد شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کی یہ بڑی کارروائی ہے۔ 30 جنوری کے بعد شمالی وزیرستان سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں۔
چند روز قبل جنوبی ضلعے لکی مروت میں حکام نے سیکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی میں 12 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا تھا۔
اے ایس آئی کے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ
پاکستان اور افغانستان سرحد پر واقع تحصیل غلام خان کے علاقے ڈانڈے سیدگی میں پولیس اے ایس آئی امین اللہ کے گھر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابق مسلح افراد نے ان کے گھر میں گھس کر فائرنگ کی۔ فائرنگ کے بعد جب زخمی افراد کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا تو ان کو بھی نشانہ بنایا گیا اور فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ کے ان واقعات میں اے ایس آئی امین اللہ سمیت آٹھ افراد زخمی ہوئے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق اے ایس آئی امین اللہ اور 2 افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔