|
وائٹ ہاؤس نے بدھ کو کہا کہ چین میں سے برسوں سے قید تین امریکی شہریوں کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ امریکہ واپس آ رہے ہیں۔ قومی سلامتی کونسل کے ایک ترجمان نے بتایا کہ رہائی پانے والے امریکیوں میں مارک سویڈن، کائی لی، اور جان لیونگ شامل ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکیوں کی رہائی اگلے سال جنوری میں اپنے عہدے سے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے لیے ایک سفارتی کامیابی ہے۔
اس رہائی کے ساتھ ہی چین میں غلط الزامات پر قید کیے گئے تمام امریکی رہا ہو چکے ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی ایک درجن سے زیادہ ملکوں میں 40 سے زیادہ امریکی یا تو یرغمال ہیں یا پھر نا جائز طور پر قید ہیں۔
امریکہ نے اپنےتینوں شہریوں کی اسیری کو ناجائز قرار دیا تھا۔
SEE ALSO: امریکہ اور روس کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ؛ کیا جاننا ضروری ہے؟سویڈن کو منشیات کے الزام میں سزائے موت کا سامنا تھا۔ لی اور لیونگ پر جاسوسی کرنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ تینوں شہری جلد ہی امریکہ واپس پہنچ جائیں گے اور کئی سال بعد ان کا اپنے خاندانوں سے ملاپ ہو گا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن اور ان کے ساتھیوں نے بیجنگ کے ساتھ بارہا ان امریکی شہریوں کی اسیری کا مسئلہ اٹھایا تھا۔
SEE ALSO: گرل فرینڈ سے ملاقات کے لیے روس جانے والا امریکی فوجی اہلکار گرفتاربائیڈن نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے جنوبی امریکہ کے ملک پیرو میں ایشیا پیسیفک اقتصادی تعاون کے اجلاس کے دوران ایک رو برو ملاقات میں تینوں امریکیوں کی واپسی پر زور دیا تھا۔
اپنے دور صدارت میں بائیڈن دنیا کے مختلف ملکوں میں ناجائز طور پر قید کیے گئے 70 امریکیوں کو ملک میں واپس لائے ہیں۔