بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن نے انٹرنیٹ اور موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال پر دلچسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچپن میں تھری جی یا چار جی نہیں ہوتے تھے۔ پتا جی اور ماتا جی ہوتے تھے اور ایک ہی تھپڑ سے نیٹ ورک آ جاتا تھا۔
امیتابھ کو ٹوئٹر پر فالو کرنے والوں کی تعداد 3 کروڑ 87 لاکھ ہے جو دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں۔
امیتابھ اپنے چاہنے والوں کو کو نا صرف ہنساتے اور لطیفے سناتے رہتے ہیں بلکہ حالات حاضرہ سے بھی آگاہ رکھتے ہیں۔
امیتابھ بچن کی اس ٹوئٹ کو اس تناظر میں دیکھا جا رہا ہے کہ آج کل بہت سے والدین موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر بچوں کے حوالے سے پریشان ہیں۔
انہوں نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ ایک تصویر شائع کی ہے جس پر لکھا ہے کہ ہمارے بچپن میں تھری جی، فور جی اور فائیو جی نہیں ہوتا تھا صرف گرو جی، پتا جی اور ماتا جی ہوتے تھے۔ ایک ہی تھپڑ میں نیٹ ورک آجاتا تھا۔
تابھ بچن نے اپنی ٹوئٹ کو مزاح کا رنگ دیتے ہوئے اس پر دلچسپ تبصرہ کیا اور ان کی یہ ٹوئٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی اور ان کے چاہنے والے اب اس پر مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔
ٹو فنی پانڈے کے نام سے ایک ٹوئٹر صارف نے پوچھا ہے کہ کیا کبھی آپ نے ابھیشیک کا نیٹ ورک بھی لانے کی کوشش کی ہے؟
غالباً 'پانڈے جی' کی مراد یہ تھی کہ کیا انہوں نے بھی کبھی ابھیشیک کو تھپر مارا ہے؟
ایک اور صارف رمیندرا سنگھ نے اپنے حوالے سے لکھا ہے کہ 'سر جی' آج بھی ان کے مارنے سے نیٹ ورک آہی جاتا ہے.'امیتابھ مختلف تہواروں یا اہم مواقعوں کی مناسبت سے نئی نسل کو کوئی نہ کوئی پیغام ضرور دیتے ہیں۔
مہاتما گاندھی کی تعلیمات کے حوالے سے منائے جانے والے قومی دن کے موقع پر بھی انہوں نے اپنی ٹوئٹ سے اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ جب کہ اس سے قبل مذہبی تہوار 'درگا پوجا' پر بھی امیتابھ نے بطور خاص ٹوئٹر پیغام جاری کیا تھا۔