ہیوسٹن: پاکستانی نژاد خاتون سول ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج مقرر

چھ نومبر کے انتخابات میں رابعہ کولیر نے اپنے مدِ مقابل ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار، مائیکل لینڈرم کو 530516 کے مقابلے میں 645784 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ اُنھیں 54.9 جب کہ اُن کے مخالف کو 45.1 فی صد ووٹ پڑے

پاکستانی نژاد امریکی، رابعہ کولیر، جو چھ نومبر کو ریاست ٹیکساس کی 113 سول ڈسٹرکٹ عدالت کی جج منتخب ہوئی تھیں، جمعرات کے روز ہوسٹن میں اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

اُن کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے، جنھوں نے ایک عشرے سے زیادہ مدت تک نچلی سطح پر خاص طور پر خواتین کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں اور قومی منظر پر نمودار ہوئیں۔ وہ ’ٹیکساس اسٹیٹ بار‘ میں خواتین کی پیشہ ور کمیٹی کے لیے بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

چھ نومبر کے انتخابات میں رابعہ کولیر نے اپنے مدِ مقابل ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار، مائیکل لینڈرم کو 530516 کے مقابلے میں 645784 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ اُنھیں 54.9 جب کہ اُن کے مخالف کو 45.1 فی صد ووٹ پڑے۔

اِس سے قبل، 2016ء میں ٹیکساس کی 11ویں ڈسٹرکٹ عدالت کے لیے ڈیموکریٹک رن آف دوڑ کے دوران کرسٹن ہاکنز نے اُن سے سبقت حاصل کی تھی۔ کرسٹن کو 59.24، جب کہ رابعہ کولیر کو 40.76 فی صد ووٹ پڑے تھے۔

وہ ٹیکساس کی ’سدرن یونیورسٹی‘ سے ’ڈاکٹر آف لا‘ کی ڈگری لینے والی ہونہار اور پچھلے 12 برس سے ’ہیرس کاؤنٹی‘ کی نامور وکیل رہی ہیں۔ وہ وکالت کے شعبے میں کئی اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔

وہ اپنے شوہر، رابرٹ کولیر اور دو بیٹوں کے ساتھ نارتھ ہیوسٹن میں رہتی ہیں۔ وہ ’ہیرس کاؤنٹی ڈیموکریٹک لائرز ایسو سی ایشن‘ اور ’ایسو سی ایشن آف وومین اٹارنیز‘ کے بورڈ کی رکن رہ چکی ہیں۔