فیفا ورلڈ کپ کا میلہ قطر میں زور و شور سے جاری ہے اور گروپ 'اے' سے گروپ 'ڈی' تک تمام ٹیمیں دو دو میچز کھیل چکی ہیں جس کے بعد صرف دو ٹیمیں ہی ایونٹ سے باہر ہوئی ہیں۔
پیر کو گروپ 'جی' اور گروپ 'ایچ' کے دو دو میچز کے بعدایونٹ میں شامل تمام ٹیموں کے دودو میچز ہوجائیں گے جس کے بعد یہ واضح ہوجائے گا کہ اگلے مرحلے میں کون سی ٹیم جگہ بنائے گی۔
پیر کو پہلا میچ کیمرون اور سربیا کے درمیان پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے کھیلا جائے گا جس کے بعد جنوبی کوریا اور گھانا کی ٹیمیں شام چھ بجے آمنے سامنے ہوں گی۔
رات نو بجے پانچ بار کی سابق چیمپئن برازیل اور سوئٹزرلینڈ کی ٹیمیں مدِمقابل ہوں گی جب کہ دو بار کی چیمپئن یوراگوئے اور پرتگال کا میچ رات 12 بجے کھیلا جائے گا۔
گروپ 'اے' میں شامل فیفا ورلڈ کپ کی میزبان قطر اور گروپ 'ایف' کی ٹیم کینیڈا وہ واحد ٹیمیں ہیں جو باضابطہ طور پر ایونٹ سے باہر ہو چکی ہیں لیکن دیگر گروپس میں صورتِ حال یہ ہے کہ ہر ٹیم ایونٹ کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کی کوشش میں لگی ہے۔
اتوار کو گروپ 'ای' میں شامل جرمنی کی ٹیم نے اسپین کے خلاف اہم میچ ڈرا کرکےخود کو ایونٹ میں اِن رکھا ہوا ہے۔ جاپان سے شکست کھانے والی جرمن ٹیم نے اسپین کے خلاف بہتر کھیل پیش کیا جس کی وجہ سے چار بار کی سابق چیمپئن ٹیم نے اسپین کے خلاف میچ برابر کھیلا۔
اسپین کی جانب سے میچ کا پہلا گول ایلوارو موراٹا نے 62ویں منٹ میں اسکور کیا تھا جسے نکلاس فولکروگ نے 83ویں منٹ میں برابر کرکے جرمنی کو ٹورنامنٹ سے باہر ہونے سے بچالیا۔
اس میچ کے ڈرا ہونے کے بعد گروپ 'ای' میں موجود چاروں ٹیموں کے پاس اگلے مرحلے میں جگہ بنانے کا موقع موجود ہے۔ اس گروپ میں شامل جاپان اور اسپین کا مقابلہ دودسمبر کو ہو گاجب کہ جرمن ٹیم کوسٹا ریکا کے مدِمقابل ہو گی۔
پوائنٹس ٹیبل کی صورتِ حال
فیفا ورلڈ کپ میں جاری سنسنی خیز مقابلوں کے بعد پوائنٹس ٹیبل کی ہلکی ہلکی پوزیشن واضح ہورہی ہے۔ اس وقت گروپ 'اے' کے اگر پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیےسب سے مضبوط امیدوار نیدرلینڈز ہے، جس نے اب تک دو میچز کھیل کر چار پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔ اس کا اگلا میچ 29 نومبرکو میزبان قطر سے ہوگا جو ایونٹ سے باہر ہوچکی ہے۔
اس گروپ میں ایکواڈور چار پوائنٹس کے ساتھ دوسرے اور سینیگال تین پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ دونوں ٹیموں کا میچ ٹھیک اسی وقت کھیلا جائے گا جس وقت گروپ کی باقی دونوں ٹیمیں نیدرلینڈز اور قطر آمنے سامنے ہوں گی اور ان دونوں میچز کے اختتام پر گروپ 'اے' کی پوزیشن سامنے آجائے گی۔
منگل اور بدھ کی درمیانی شب گروپ 'بی' کی چاروں ٹیمیں ایکشن میں نظر آئیں گی۔ پہلے میچ میں پوائنٹس ٹیبل پر چار پوائنٹس حاصل کرنے والی انگلش ٹیم پڑوسی ویلز سے مقابلہ کرے گی جس نے ابھی تک صرف ایک پوائنٹ حاصل کیا ہے۔ روایتی حریف ایران اور امریکہ بھی ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس وقت ایران کی ٹیم کے چار پوائنٹس ہیں اور کامیابی کی صورت میں اس کے چھ پوائنٹس ہوجائیں گے جو اسے اگلےمرحلے میں پہنچانے کے لیے کافی ہوں گے۔ اگر امریکہ نے 1998 کی شکست کا بدلہ ایران سے لے لیا تو اس کے پانچ پوائنٹس ہوجائیں گے جو اسے پری کوارٹر فائنل میں پہنچا دیں گے۔
اگر یہ میچ ڈرا ہوگیا، اور ویلز نے انگلینڈ کو شکست دے دی تو امریکی ٹیم ایونٹ سے باہر ہوجائے گی اور ایران کی طرح ویلز کے بھی چار پوائنٹس ہوجائیں گے۔ اگر یہ صورتِ حال بنتی ہے تو پھر دوسرے مرحلے میں وہی ٹیم جگہ بنائے گی جس نے زیادہ گول اسکور کیے ہوں گے اور اس کے خلاف کم گول اسکور ہوئے ہوں گے۔
گروپ 'سی' کی ہر ٹیم اگلے راؤنڈ میں جانے کے لیے پرامید
گروپ 'سی' کی صورتِ حال بھی کافی دلچسپ ہے کیوں کہ اس میں موجود ہر ٹیم کے پاس دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنانے کا موقع ہے۔ فی الحال تو اس گروپ میں پولینڈ کی ٹیم 4 پوائنٹس کے ساتھ موجود ہےلیکن ارجنٹائن اور سعودی عرب بھی تین تین پوائنٹس کے ساتھ زیادہ دور نہیں۔
اس گروپ میں موجود چوتھی ٹیم میکسیکو کا ابھی تک صرف ایک پوائنٹ ہے۔اگر انہوں نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شپ سعودی عرب کو شکست دے دی تو ان کے چار پوائنٹس ہوجائیں گے جو انہیں آگے لے جانے میں مدد کریں گے۔ کامیابی کی صورت میں سعودی ٹیم دوسرے راؤنڈ میں پہنچ جائے گی اور اگر میچ ڈرا ہوا تو میکسیکو کا ایونٹ میں سفر ختم ہوجائے گا۔
SEE ALSO: فیفا ورلڈ کپ: جرمن فٹ بال ٹیم کے کھلاڑیوں کے احتجاج کا انوکھا اندازجس وقت سعودی عرب اور میکسیکو کی ٹیمیں ایکشن میں ہوں گی اسی وقت پولینڈ اور ارجنٹائن کا میچ بھی کھیلا جارہا ہوگا۔ کامیابی ارجنٹائن کو دوسرے راؤند میں پہنچا دے گی اور ڈرا کی صورت میں اس کے چار پوائنٹس ہوجائیں گے۔ پولینڈ کو اگلے مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے یہ میچ جیتنا ہوگا۔
گروپ 'ڈی' میں سے اب تک صرف دفاعی چیمپئن فرانس کی ٹیم نے دو دو میچز جیت کر دوسرے مرحلے میں جگہ بنائی ہے، اس کا اگلا میچ کوئی کامیابی نہ حاصل کرنے والی تیونس سے 30 نومبر کو آٹھ بجے کھیلا جائے گا۔ اس میچ میں اگر تیونس نے فتح سمیٹ لی تو اس کے چار پوائنٹس ہوجائیں گے جو اسے گروپ میں دوسری پوزیشن پر پہنچا دیں گے۔
ڈنمارک اور آسٹریلیا کا میچ بھی اسی لیے اہم ہوگا کیوں کہ کامیابی کی صورت میں آسٹریلوی ٹیم دوسرے مرحلے میں پہنچ جائے گی جبکہ اگر ڈنمارک فاتح رہی تو وہ آسٹریلیا کو پیچھے چھوڑ دے گی جس کے اب تک صرف تین پوائنٹس ہیں۔
گروپ 'ای' کی صورتِ حال
یہ بات توسب کو معلوم تھی کہ گروپ 'ای' میں اسپین اور جرمنی کی موجودگی میں جاپان اور کوسٹاریکا کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا۔ لیکن جب جاپان نے جرمنی کو اور کوسٹاریکا نے جاپان کو اپ سیٹ شکست دی تو اس گروپ میں جان آگئی۔
ایونٹ میں اب تک سب سے زیادہ آٹھ گول کرنے والی ٹیم اسپین کا اگلا میچ یکم اور دو دسمبر کی درمیانی شب جاپان سے ہوگا جب کہ جرمنی کی ٹیم کوسٹا ریکا کے مدِمقابل ہو گی۔
اسپین یا جاپان دونوں کو میچ میں کامیابی اگلے مرحلے میں پہنچا دے گی اور ڈرا کی صورت میں اسپین کے پانچ اور جاپان کے چار پوائنٹس ہوجائیں گے۔
چار مرتبہ کی چیمپئن جرمن سائیڈ کو صرف کوسٹا ریکا کے خلاف کامیابی ہی پری کوارٹر فائنل میں پہنچا سکتی ہے۔ ڈرا کی صورت میں وہ قطر اور کینیڈا کی طرح ایونٹ سے باہر ہوجائے گی جس کے بعد اس کا ریکارڈ پانچواں ٹائٹل جیتنا ایک خواب ہی رہ جائے گا۔
اگر اسپین اور جاپان کا میچ بھی جرمنی اور کوسٹا ریکا کی طرح ڈرا پر ختم ہوا تو اسپین پانچ پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہوگا جب کہ جاپان اور کوسٹا ریکا کے چار چار پوائنٹس ہوجائیں گے اور دوسری پوزیشن کا فیصلہ گول ڈیفرنس پر کیا جائے گا۔
گروپ 'اے' کی طرح گروپ 'ایف' میں ایک ٹیم کے باہر ہوجانے کی وجہ سے مقابلہ تین ٹیموں کے درمیان رہ گیا ہے۔ گروپ 'اے 'سے میزبان قطر باہر ہوئی تو یہاں کینیڈا کے پاس آگے جانے کا کوئی چانس نہیں۔ اس وقت گروپ 'ایف' میں پوائنٹس کے لحاظ سے کروشیا اور مراکش کی ٹیموں کے چار چار پوائنٹس ہیں جب کہ ٹاپ ٹیم بیلجئم کی تین پوائنٹس کے ساتھ تیسری پوزیشن ہے۔
یکم دسمبر کو آٹھ بجے گروپ 'ایف' میں کروشیا اور بیلجئم کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی اور جیتنے والی ٹیم کو دوسرے راؤنڈ کا ٹکٹ مل جائے گا۔
لیکن اگر اِن فارم مراکش نے کینیڈا کو شکست دی تو اس کے سات پوائنٹس ہوجائیں گے جو اسے دوسرے مرحلے میں جگہ دلانے کے یے کافی ہوں گے۔