تنزانیا جنوری سے دواؤں اور خون کی ترسیل کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ڈرون نیٹ ورک شروع کر رہا ہے جس کی مدد سے جان بچانے کے لیے پیراشوٹ کے ذریعے مطلوبہ سامان دور افتادہ طبی مراکز میں پہنچایا جائے گا۔
کیلی فورنیا کی زپ لائن کمپنی مشرقی افریقہ کے اس ملک میں ایک ہزار سے زیادہ طبی مراکز میں طبی سامان پہنچانے کے لیے ڈرون کی دو ہزار روزانہ پروازوں کا انتظام کر ے گی۔
ڈرون کے ذریعے جو ادویات پہنچائی جائیں گی ان میں خون، ویکسین، ملیریا اور ایڈز سے بچاؤ کی دوائیں شامل ہیں۔
تنزانیا میں اس پروگرام کی کامیابی کے بعد ایک ایسا ہی پروجیکٹ قریبی علاقے روانڈا میں بھی شروع کیا جائے گا۔
ملیریا تنزانيا کا سب سے مہلک مرض ہے اور اکثر أوقات 5 سال سے کم عمر بچوں کو ملیریا اور خون کی کمی کی صورت میں خون کی ضرورت پڑتی ہے۔ مخصوص اور کمیاب گروپ کا خون نہ ملنے کی وجہ سے اکثر واقعات میں مریض ہلاک ہو جاتا ہے۔
تنزانيا، نائیجیریا سے بڑا ہے اور رقبے کے لحاظ سے وہ برطانیہ سے چار گنا بڑا ہے۔ ایک ایسے ملک میں جسے مالی وسائل کی کمی کا سامنا ہے، ا 5 ہزار سے زیادہ طبی مراکز میں دواؤں اور دوسرے سہولیات فوری طور پر مہیا کرنا بہت مشکل ہے۔
اس مقصد کے لیے جو ڈرون استعمال کیے جائیں گے، وہ 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتے ہیں۔ اور مطلوبہ مقامات پر مخصوص قسم کے پیراشوٹ کے ذریعے ادویات اور خون گرا سکتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے خاص قسم کے ایک ہی بار استعمال کے استعمال والے پیراشوٹ استعمال کیے جائیں گے جو کم قیمت ہوتے ہیں اور آلودگی پیدا نہیں کرتے ۔
تنزانيا میں کم عمر بچوں کی ہلاکتوں کی شرح دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ وہاں ہر ایک لاکھ میں سے 556 بچے پیدائش کے عمل کے دوران ہلاک ہو جاتے ہیں۔
امریکہ اور دنیا کے دوسرے ملکوں کی ڈرون ساز کمپنیاں اس پراجیکٹ میں حصہ لینے میں دلچسپی رکھتی ہیں تاکہ کم مالی وسائل رکھنے والا ملک طبی سامان کی ترسيل کے اخراجات اور وقت بچا سکے۔
برطانیہ کے بین الاقوامی ترقیاتی محکمے کا کہنا ہے کہ تنزانيا کے جن دو علاقوں میں میڈیکل ڈرون سروس شروع کی جا رہی ہے، اس پر سالانہ اخراجات کا تخمینہ 58 ہزار ڈالر ہے۔