تاجکستان کے صدر امام علی رخمون نے علاقائی سیکیورٹی کے حوالے سےکابل میں اپنے افغان ہم منصب سے ملاقات کی ہے۔
بات چیت میں منشیات کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام سمیت متعدد امور زیر گفتگو آئے۔
دونوں راہنماؤں کے درمیان تجارت اور سیاحت کے معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے۔
تاجک عہدے دار یہ کہہ چکے ہیں کہ طالبان اور القاعدہ جنگجو نیٹو کی زیر قیادت کارروائیوں کے باعث شمالی افغانستان سے فرار ہوکر تاجکستان میں گھسنے کی کوشش کررہے ہیں۔
تاجکستان، سویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد آزاد ہونے والا ایک مسلم اکثریتی غریب ترین ملک ہے۔ ملک کا رشت کا علاقہ 1990ء کی خانہ جنگی کے بعد سے اسلامی شورش پسندوں کا ایک مضبوط گڑھ بنا ہواہے۔