طاہر داوڑ کے قتل کی تحقیقات بین الاقوامی اداروں سے کرانے کا مطالبہ

تدفین سے قبل خیبر پختونخوا پولیس کے اہلکار طاہر داوڑ کی میت کو سلامی دے رہے ہیں۔

مقتول پولیس افسر کے بھائی احمد الدین داوڑ نے کہا ہے کہ چوں کہ اس واقعے میں دو ملک ملوث ہیں لہذا ان کے بھائی کے قتل کی تفتیش بین الاقوامی اداروں سے کرائی جائے۔

خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی طاہر داوڑ کی قتل کی تفتیش کے لیے بنائی گئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کو مقتول پولیس افسر کے بھائی احمد الدین داوڑ نے یہ کہہ کر مسترد کر دیا ہے کہ چوں کہ اس واقعے میں دو ملک ملوث ہیں لہذا ان کے بھائی کے قتل کی تفتیش بین الاقوامی اداروں سے کرائی جائے۔

واضح رہے کہ طاہر داوڑ کو گزشتہ ماہ اسلام آباد سے اغوا کیا گیا تھا جب کہ ان کی لاش رواں ہفتے افغانستان کے صوبے ننگرہار کے ایک دور دراز علاقے سے برآمد ہوئی تھی۔

کمشنر اسلام آباد نے گزشتہ روز طاہر داوڑ کے قتل کی تحقیقات کے لیے ’جے آئی ٹی‘ کے قیام کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق اس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں آئی ایس آئی اور انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کا بھی ایک، ایک نمائندہ شامل ہوگا۔

طاہر داوڑ کے بھائی احمد الدین داوڑ نے ہفتے کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی کو پاکستان کے سب سے زیادہ محفوظ شہر سے اغوا کیا گیا جب کہ ان کی لاش افغانستان سے ملی۔

انہوں نے کہا کہ اس پوری واردات میں کوئی ایک ملک ملوث نہیں ہو سکتا اور یہ ایک بین الاقوامی معاملہ ہے۔

احمد داوڑ کا کہنا تھا کہ ایک ملک کی تحقیقات کو دوسرے ملک کے ادارے تسلیم نہیں کریں گے اور شاید الزامات کا ایک سلسلہ شروع ہوجائے۔ اسلیے ان کے بقول ایک ایسے غیر جانب دار بین الاقوامی ادارے سے تفتیش کرائی جائے جو ہر فریق کو قابلِ قبول ہو۔

طاہر داوڑ کے قتل کے خلاف ہفتے کو عوامی نیشنل پارٹی نے صوبے بھر میں احتجاج کی کال دی تھی۔

احمد داوڑ کے اس مطالبے پر حکومت کا ردِ عمل تاحال سامنے نہیں آیا ہے جب کہ خیبر پختونخوا پولیس کے سربراہ صلاح الدین محسود نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ پولیس یہ کیس حل کرلے گی۔

ہفتے کو طاہر داوڑ کے لواحقین سے تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پولیس کا کہنا تھا کہ اسلام اباد پولیس نے واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی ہے اور انہیں امید ہے کہ اسلام آباد پولیس کیس کے حل تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہیے۔ بین الاقوامی سطح کی تحقیقات کے مطالبے سے متعلق ایک سوال پر آئی جی نے کہا کہ اس تجویز پر بات کرنا ان کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ وفاق کا کام ہے۔

دریں اثنا پشتون تحفظ موومنٹ کے مرکزی رہنما فیصل خان ایڈوکیٹ نے وائس آف امریکہ سے بتایا ہے کہ طاہر داوڑ کے بھائیوں اور بیٹے نے پی ٹی ایم کے رہنماؤں کے ساتھ جمعے کو ملاقات کی تھی جس میں طے پایا ہے کہ معاملے پر ایک گرینڈ جرگہ بلایا جائے گا جس میں آئندہ کا لائحۂ عمل تیار کیا جائے گا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ پاکستان میں پشتونوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور جسے روکنے کے لیے ان کے بقول بین الاقوامی اداروں تفتیش کرانا ناگزیر ہے۔

طاہر خان داوڑ کے قتل کے خلاف ہفتے کو خیبرپختونخوا کے تمام اضلاع میں عوامی نیشنل پارٹی نے بھی احتجاجی مظاہرے کیے جن میں ایس پی کے قتل اور اغوا میں ملوث عناصر کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔