شام: صدر اسد کا روسی ایئر بیس کا دورہ

فراہم کی گئی تصاویر میں شامی لیڈر کو روسی سکھوئی ایس یو 35 لڑاکا طیارے کی کاک پٹ میں بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے؛ جب کہ الاذقیہ کے قریب واقع ایئر بیس پر ایک بکتربند گاڑی کا معائنہ کر رہے ہیں۔ ’صنعا‘ خبر رساں ادارے نے اطلاع دی ہے کہ روسی چیف آف اسٹاف، ولیری جیرازیموف بھی اُن کے ہمراہ تھے

شام کے صدر بشار الاسد نے منگل کے روز مغربی شام میں حمیمین کے روسی ہوائی اڈے کا دورہ کیا، جو اس اڈے کا اُن کا پہلا دورہ تھا، جہاں سے لڑائی میں حصہ لینے والے روسی جیٹ طیارے پرواز بھرتے ہیں۔

فراہم کی گئی تصاویر میں شامی لیڈر کو روسی سکھوئی ایس یو 35 لڑاکا طیارے کی کاک پٹ میں بیٹھے ہوئے دکھایا گیا ہے؛ جب کہ الاذقیہ کے قریب واقع ایئر بیس پر ایک بکتربند گاڑی کا معائنہ کر رہے ہیں۔

سرکاری تحویل میں کام کرنے والے ’صنعا‘ خبر رساں ادارے نے اطلاع دی ہے کہ روسی چیف آف اسٹاف، ولیری جیرازیموف بھی اُن کے ہمراہ تھے۔

سنہ 2015 سے، یہ ایئر بیس اسد کی حمایت میں روسی فوجی سرگرمیوں کا مرکز بنا رہا ہے، جب سے روسی فضائی افواج نے باغیوں کے خلاف بم حملے شروع کیے ہیں، جو اُن کے اقتدار کے لیے خطرے کا باعث تھے۔ لڑائی میں ایران بھی اسد کے حمایت کرتا رہا ہے۔

حالیہ دِنوں کے دوران، اسد دمشق کے شمالی علاقوں کا دورہ کرتے رہے ہیں، جو شاد و نادر ہی دارالحکومت سے باہر نکلتے ہیں۔ اتوار کے روز اُنھوں نے ہما کے شہر میں نماز عید ادا کی، جو کہ تنازعہ کے آغاز سے اب تک اُن کا پہلا دورہ تھا۔

سرکاری ذرائع ابلاغ نے منگل کے روز بتایا کہ اسد نے ہما کے مضافات میں زخمی فوجیوں سے ملاقات کی۔ سرکاری میڈیا کی فٹیج میں، اُن کی بیگم عاصمہ اور بچے اُن کے ہمراہ ہیں۔