رسائی کے لنکس

شام کی حامی فورسز پر امریکی فضائی حملہ ناقابل قبول ہے، روس


امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاروف ماسکو میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔ 12 اپریل 2017
امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی لاروف ماسکو میں ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں۔ 12 اپریل 2017

روس نے ہفتے کے روز امریکہ سے کہا ہے کہ اس کے لیے یہ ناقابل قبول ہو گا کہ واشنگٹن شام میں حکومت کی حامی فورسز پر فضائی حملے کرے۔

روس کی جانب سے یہ بیان اسد نواز فورسز پر امریکی فوج کے اس فضائی حملے کے بعد آیا ہے جو پچھلے مہینے کیا گیا تھا۔

روس کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لا روف نے یہ پیغام امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو ہفتے کے روز اس ٹیلی فون کال کے دوران دیا جو امریکہ کی جانب سے کی گئی تھی۔

امریکی عہدے داروں نے خبررساں ادارے روئیٹرز کو پچھلے مہینے بتایا تھا کہ امریکی فورسز نے شام کے جنوبی علاقے میں صدر بشار الاسد کی حامی ملیشیا پر اس وقت طیاروں سے بم برسائے تھے جب وہ امریکی فوج اور امریکی حمایت یافتہ جنگجوؤں کے لیے خطرہ بن گئی تھی۔

روس نے کہا ہے کہ اس وقت امریکہ کا یہ اقدام تنازع کے سیاسی حل کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے اور یہ کہ امریکہ کا حملہ شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی تھی جومشرق وسطی میں روس کا قریبی اتحادی ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ لاروف نے شام کی حامی فورسز پر امریکی حملے سے اصولی اختلاف کیا اور ان سے کہا ہے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

دونوں حکومتی شخصیات نے شام کی صورت حال پر اپنے اندازوں کا بھی تبادلہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اس تنازع کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔

وزارت نے کہا ہے کہ لاروف اور ٹلر سن نے قطر اور دوسرے عرب ملکوں کے درمیان کشیدگی کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے متعلق بھی بات چیت کی ۔

XS
SM
MD
LG