شامی پناہ گزینوں کی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کرگئی

SYRIA-CRISIS/REFUGEES

پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے، 'یو این ایچ سی آر' نے متنبہ کیا ہے کہ شام 'مکمل تباہی کی طرف گامزن ہے'
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں جاری لڑائی کےنتیجے میں پناہ گزینوں کی تعداد بڑھ کر دس لاکھ سے زائد ہوگئی ہے، جسے ایک تاریخی المیہ قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ جب تک اس دو برس سے جاری تنازع کا کوئی سیاسی حل تلاش نہیں کیا جاتا، پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔

پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے، 'یو این ایچ سی آر' نے متنبہ کیا ہے کہ شام مکمل تباہی کی طرف گامزن ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں مجبور شامی جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، ناگفتہ بہ حالات کا شکار ہوکر ہمسایہ ممالک کی طرف رُخ کرتے ہیں۔

'یو این ایچ سی آر' کی ایک خاتون ترجمان، سبیلا وائلکس نے بتایا ہے کہ نوزائدہ بچے اور عمر رسیدہ لوگ اُن لاچار افراد میں شامل ہیں جو پناہ کی تلاش میں رات کے اندھیرے میں بھاک نکلنے کی کوشش میں عموماً توپوں کی زد میں آجاتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کی طرف بھاگ نکلنے والے پناہ گزیں ذہنی صدمے کی کیفیت کا شکار ہوتے ہیں، جن کےہاتھ خالی ہوتے ہیں اور جنھوں نے اپنے خاندان کے افراد اپنے سے بچھڑتے دیکھا ہوتا ہے۔ پھر بھی، وہ کہتی ہیں کہ، اس کے باوجود کوئی اور راہ نظر نہ آتے ہوئے وہ وہاں سے باہر جانے پر مجبور ہیں۔

وائلکس نے بتایا کہ زیادہ تر لوگ گذشتہ سال شام سے ہمسایہ ملکوں کی طرف بھاگ نکلے۔ وہ کہتی ہیں کہ اِس سے واضح ہوتا ہے کہ اس ملک کے حالات کس نہج کو پہنچ چکے ہیں۔

اُن کے بقول، ہم نے شامی پناہ گزینوں کے بیشمار قافلے جاتے دیکھے ہیں، جن کی تعداد میں گذشتہ برس کے نصف کے بعد مزید اضافہ آیا۔ ہم نے ایک ہی دِن میں 7000کی اوسط سے شامیوں کو سرحد پار کرتے دیکھا ہے۔

اُن کے الفاظ میں، ہمارے اندازوں کے مطابق جون کی آخر تک یہ تعداد دس لاکھ کے قریب ہونی تھی، جس کے لیے ہم نے ایک ارب ڈالر مختص کر رکھے تھے۔ لیکن، اتنی تعداد تو مارچ کے آغاز پر ہی مکمل ہو چکی ہے۔

'یو این ایچ سی آر' نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی کام کے لیے اب تک صرف 25 فی صد رقوم وصول کی ہیں۔ ادارے نے بین الاقوامی برادری اور عطیہ دینے والے نجی ذرائع سے اپیل کی ہے کہ وہ ضروری فنڈز فوری طور پر فراہم کریں۔

دریں اثنا، وائلکس نے کہا ہے کہ 'یو این ایچ سی آر' کے پاس امدادی اشیا کی کچھ رسد باقی ہے، اور دیگر مدوں سے کچھ رقوم کے حصول کی کوشش کی جارہی ہے، تاکہ پناہ گزینوں کی فوری ضروریات پوری کی جاسکیں۔

اُنھوں نے بتایا کہ شام سے آنے والے پناہ گزینوں کے قافلوں کے باعث ہمسایہ ممالک کو مشکلات درپیش ہیں۔

'یو این ایچ سی آر' نے کہا ہے کہ اس مصیبت کے خاتمے کی کوئی چارہ گری ہونی چاہیئے۔ لیکن، ادارے نے متنبہ کیا کہ بحران کے کسی سیاسی حل کے بغیر شام کے لوگوں کی مشکلات مزید بڑھیں گی۔