جنگ کی نگرانی کرنے والی ایک تنظیم نے کہا ہے کہ داعش نے کردوں کے قبضے میں شام کے سرحدی شہر کوبانی میں کارروائی کا آغاز کیا ہے۔
برطانیہ میں قائم ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے جمعرات کو کہا کہ حملے کا آغاز ترکی کر سرحد پر ایک گزرگاہ کے قریب خود کش بم دھماکے سے ہوا جس میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ کوبانی میں شدید لڑائی جاری ہے جس میں درجنوں افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے ہیں۔
امریکی قیادت میں قائم فضائی اتحاد کے حمایت یافتہ کرد جنگجوؤں نے کئی ہفتوں تک داعش سے جھڑپوں کے بعد جنوری میں کوبانی پر قبضہ کر لیا تھا۔
کوبانی کی آزادی کو عراق اور شام کے بڑے رقبے پر قابض داعش کے خلاف جنگ میں ایک اہم اور علامتی فتح کے طور پر دیکھا گیا تھا۔
جمعرات کو تنظیم نے یہ خبر بھی دی کہ داعش نے شمال مشرقی شہر حسکہ میں دو آبادیوں کو حکومتی فورسز سے چھین کر ان پر قبضہ کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’روئیٹرز‘ کے مطابق شامی فوج کے ذرائع نے اس خبر کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ فوج نے جہادیوں کے حملے کو پسپا کر دیا ہے۔
حسکہ کرد فورسز اور شام کی فوج کے درمیان بٹا ہوا ہے۔ اس شہر پر داعش نے متعدد بار حملہ کیا ہے۔