حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس کھولنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور

فائل فوٹو

حدیبیہ پیپرز ملز کے مقدمے میں نواز شریف کے علاوہ ان کے بھائی اور وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف ، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نامزد ہیں۔

پاکستان میں سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیے گئے سابق وزیرِ اعظم اور حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے سربراہ محمد نواز شریف اور وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے کو دوبارہ کھولنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔

یہ درخواست قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

سپریم کورٹ کی طرف سے اگلے ہفتے کے لیے جاری کی گئی کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نیب کی اس درخواست کی سماعت 13نومبر کو کرے گا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سپریم کورٹ کے اس پانچ رکنی بینچ کی سربراہی بھی کی تھی جس نے پاناما لیکس کی درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے اس وقت کے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا۔

عدالت نے حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے میں نیب کے پراسکیوٹر جنرل کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے میں نواز شریف کے علاوہ ان کے بھائی اور وزیر اعلٰی پنجاب میاں شہباز شریف، ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار نامزد ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ نے اس ریفرنس کو تین سال پہلے ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نیب کے حکام نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی تھی۔

اس ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا بیانِ حلفی بھی تھا جس میں اُنھوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ کیا کرتے تھے۔ تاہم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں ان سے یہ بیان زبردستی لیا گیا تھا۔

سابق وزیر اعظم کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت کے دوران اس وقت کے نیب کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے اور اس مقدمے کو دوبارہ کھولنے سے انکار کردیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ ” اُن کی نظر میں نیب وفات پاگیا۔”

تاہم انہی درخواستوں کے سماعت کے آخری روز نیب کے حکام نے حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں عندیہ دیا تھا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ پہلے نیب کی درخواست کی سماعت کرے گا اور پھر حدیبیہ پیپرز مل کے ریفرنس کو دوبارہ کھولنے یا نہ کھولنےکے بارے میں احکامات جاری کرے گا۔