ڈیموکریٹک پارٹی کے 'سپر ٹیوزڈے' پر ووٹنگ

سپر ٹیوزڈے کے نتائج آنے کے بعد امکان ہے کہ کم ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار اپنی مہم روک دیں گے۔

سپر ٹیوزڈے پر امریکہ کی 14 ریاستوں میں ڈیموکریٹک پارٹی کے پرائمری انتخابات کے لیے ووٹنگ کے بعد نتائج کے اعلانات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس انتخابات کا مقصد نومبر کے صدارتی انتخاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنے کے لیے صدارتی امیدوار کا فیصلہ کرنا ہے۔

نیویارک کے سابق میئر مائیکل بلوم برگ کا نام پہلی بار بیلٹ پیپر پر آیا ہے جبکہ دیگر ناموں میں سابق نائب صدر اور ڈیلاویئر کے سینیٹر جو بائیڈن، ورمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز، میساچوسیٹس کی سینیٹر الزبتھ ویرن اور ہوائی کی رکن کانگریس تلسی گیبرڈ شامل ہیں۔

پولنگ کا عمل شام سات بجے تک جاری رہا۔ امریکہ کے مختلف علاقوں میں مختلف وقت ہونے کی وجہ سے نتائج آنے میں تاخیر ہوگی۔

مغربی ریاست کیلی فورنیا میں جب شام کے سات بجیں گے، اس وقت ورجینیا جیسی مشرقی ریاستوں میں رات کے گیارہ بج رہے ہوں گے۔

صدارتی امیدوار کا فیصلہ امریکہ کی 50 ریاستوں اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت سات دوسرے حلقوں میں پرائمری انتخابات کے بعد کیا جاتا ہے جو فروری سے جون تک مختلف تاریخوں میں منعقد کیے جاتے ہیں۔

کسی ایک دن سب سے زیادہ پرائمری انتخابات کی وجہ سے مارچ کے پہلے منگل کو سپر ٹیوزڈے کہا جاتا ہے۔

جن ریاستوں میں ووٹ ڈالے گئے ان میں الاباما، ٹیکساس، شمالی کیرولائنا، کیلی فورنیا، ٹینیسی، ورجینیا، آرکنسا، اوکلاہوما، کولوراڈو، میساچوسیٹس، یوٹا، منی سوٹا، ورمونٹ اور مئین شامل ہیں۔ ان کے علاوہ امریکن سموآ اور بیرون ملک ڈیموکریٹ ووٹرز بھی آج ووٹ ڈال رہے ہیں۔

ہر ریاست میں ووٹوں کی بنیاد پر ڈیلیگیٹس جیتے جاتے ہیں۔ کیلی فورنیا میں 415، ٹیکساس میں 225، شمالی کیرولائنا میں 110، ورجینیا میں 99 اور میساچوسیٹس میں 91 ڈیلیگیٹس داؤ پر لگیں گے۔ آج مجموعی طور پر 1357 ڈیلیگیٹس کا فیصلہ ہوگا۔

اس سے پہلے آئیووا، نیوہمپشائر، نیواڈا اور جنوبی کیرولائنا میں پرائمری انتخابات ہوچکے ہیں جن میں برنی سینڈرز مجموعی طور پر 58 ڈیلیگیٹس جیت کر سرفہرست ہیں۔ جوبائنڈن کے 50 اور الزبتھ ویرن کے 8 ڈیلیگیٹس ہیں۔ سپر ٹیوزڈے کو کوئی ایک امیدوار زیادہ برتری حاصل کرلے تو باقی ریاستوں کے پرائمری انتخابات میں اسے کم کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بیشتر ریاستوں میں برنی سینڈرز کی قابل لحاظ حمایت موجود ہے لیکن بہت سے سیاہ فام ووٹرز ان کے ساتھ نہیں۔ جنوبی کیرولائنا کے پرائمری انتخاب میں سیاہ فام ووٹرز نے جوبائیڈن کا ساتھ دیا جس کی وجہ سے اس انتخاب میں انھیں کامیابی حاصل ہوئی۔

گزشتہ چند دن میں دو اہم امیدوار منی سوٹا کی سینیٹر ایمی کلوبوچر اور پیٹر بوٹیجج مقابلے سے دستبردار ہوئے ہیں۔ کلوبوچر نے واضح طور پر جو بائیڈن کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ بعض سیاسی ماہرین نے رائے دی ہے کہ پیٹر بوٹیجج کی دستبرداری کا فائدہ بھی جوبائیڈن کو ہوگا۔

ارب پتی مائیکل بلوم برگ نے اپنی مہم بہت دیر سے شروع کی لیکن انھوں نے اشتہارات پر بہت بڑی رقم خرچ کی ہے۔ وہ اپنی مہم پر اپنی جیب سے 50 کروڑ ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ وہ واحد امیدوار ہیں جو کانگریس کے رکن نہیں ہیں۔

سپر ٹیوزڈے کے نتائج آنے کے بعد امکان ہے کہ کم ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار اپنی مہم روک دیں گے، کیونکہ آج شام ووٹروں کے موڈ کا اندازہ ہو جائے گا اور حتمی مقابلے کے لیے مضبوط امیدوار ہی آگے بڑھنے کا فیصلہ کریں گے۔