جنوبی سوڈان میں حکام کا کہنا ہے کہ فوج نے شورش زدہ علاقے جونگلے میں لڑائی کے دوران کم از کم 55 باغیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
جنوری میں ہونے والے ریفرنڈم میں شمالی اور جنوبی سوڈان کی علیحدگی کے فیصلے کے بعد جنوبی سوڈان کی فوج اور مختلف باغی گروہوں کے درمیان لڑائی کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا جس میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جنوبی سوڈان کے رہنماؤں کا الزام ہے کہ شمالی سوڈان جولائی میں ملک کی دو حصوں میں تقسیم سے قبل خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے بغاوت کو ہوا دے رہا ہے۔
سرکاری فوج اور جبرائیل تانگنیا کی قیادت میں سرگرم ملیشیا کے درمیان ہفتہ کو ہونے والی تازہ ترین جھڑپ کئی گھنٹوں تک جاری رہی ۔
جبرائیل تانگنیا نے گذشتہ سال کے اواخر میں اپنے مسلح گروہ کو جنوبی سوڈان کی فوج میں زم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق لڑائی کا آغاز جبرائیل تانگنیا کے مسلح حامیوں کی طرف سے جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا پہنچنے سے انکار کے بعد ہوا۔
حکام نے کہا ہے کہ جھڑپ میں تانگنیا کے پانچ جرنیل بھی ہلاک ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبررساں ادارے نے ریاست ”اپر نائل“ کے ایک عہدے دار پیٹر لام بوتھ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ لڑائی میں 34 فوجی اور
43 شہری زخمی بھی ہوئے۔