امریکہ: آندھی سمندری طوفان میں تبدیل، رخ ٹیکساس کی جانب

فائل

موسمیاتی پیش گوئی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہَنہ نامی تیز آندھی ہفتے کے روز سمندری طوفان میں تبدیل ہو گئی ہے، جس کی اونچی لہریں آج شام یا کل علی الصبح ٹیکساس کے ساحل سے ٹکرائیں گی۔ یہ 2020ء کا بحر اوقیانوس کا پہلا سمندری طوفان ہے۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ ہَنہ ٹیکساس کے مینسفیلڈ بندرگاہ کے مشرق اور شمال مشرق کی جانب تقریباً 90 میل کے فاصلے پر شدت اختیار کر رہی ہے۔

سمندری طوفان کی پیش گوئی کرنے والے، امریکی قومی مرکز نے بتایا ہے کہ اس وقت جھکڑ چلنے کی رفتار 75 میل فی گھنٹہ ہے، جس میں متواتر اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

میامی میں قائم اس موسمیاتی مرکز نے بتایا ہے کہ ''آج کسی وقت جب یہ سمندری طوفان ساحل سے ٹکرائے گا، اس وقت تک اس کی رفتار میں شدت آ چکی ہو گی''۔ لیکن، ماہرین کہتے ہیں کہ جب یہ خشک علاقے میں آگے بڑھے گا تو طوفان باد و باراں کی رفتار کم ہوتی چلی جائے گی۔

جمعے کے دن کورپس کرسٹی کے جنوب میں واقع کلیبرگ کاؤنٹی میں ٹیکساس کی کمیونٹیز کے متعدد باسیوں کو خبردار کیا گیا تھا کہ سمندری طوفان کے پیش نظر ساحل کے قریب اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو جائیں۔

اس سے قبل، موسم گرما کے دوران کرسٹوبال نامی ٹراپیکل اسٹارم آ چکا ہے، جس کی زد میں میکسیکو کا امریکی خلیجی علاقہ تھا، جس نے جون میں آغاز پر لوزیانا میں تباہی مچائی تھی۔

ہَنہ کے باعث امنڈنے والی خطرناک آندھی کے بعد شدید بارش اور طغیانی کا خدشہ ہے۔ ماہرین کے مطابق، جنوبی ٹیکساس اور میکسیکو کے شمال مشرق کے کچھ حصوں میں 15 انچ تک بارش پڑ سکتی ہے۔

تاہم، سمندری طوفان آبی علاقے میں قائم تیل اور گیس کی پیداواری تنصیبات کے لیے نقصان دہ نہیں خیال کیا جا رہا۔ اسی لیے، ہنہ کی پیش گوئی کے باوجود، تیل اور گیس پیدا کرنے والی کمپنیوں نے اپنے کارکنان کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل نہیں کیا نہ ہی پیداوار کے سلسلے کو روکا ہے۔