آسٹریلیا: ریپ کے الزام میں گرفتار سری لنکن کرکٹر کی درخواست ضمانت مسترد

آسٹریلیا کی ایک عدالت نے سری لنکن کرکٹر دانشکا گناتھیلاکا کی ریپ کیس میں ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے جس کی وجہ سے وہ بدستور جیل میں ہی رہیں گے۔

گناتھیلاکا سری لنکن ٹی ٹوئںٹی ورلڈ کپ ٹیم کا حصہ تھے جنہیں آسٹریلوی پولیس نے اتوار کو سڈنی کے ہوٹل سے حراست میں لیا تھا۔

سری لنکن کرکٹر پر خاتون کے ساتھ زیادتی سمیت چار الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کھلاڑی نے اتوار کو سری ہلز پولیس اسٹیشن کی جیل میں رات گزاری اور انہیں پیر کو ہتھکڑی لگا کر ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

اس موقع پر مجسٹریٹ روبرٹ ولیمس نے ریمارکس دیے کہ کرکٹر کا ماضی میں کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے۔ تاہم عدالت نے کرکٹر کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

آسٹریلوی قوانین کے مطابق کیس کی مزید تفصیلات رپورٹ نہیں کی جا سکتیں۔

سری لنکن کرکٹ بورڈ نے بھی گناتھیلاکا کو ٹیم سے معطل کر دیا ہے اور ایک بیان میں کہا ہے کہ کرکٹر کو اب کسی بھی فارمیٹ کے لیے سلیکٹ نہیں کیا جائے گا۔

گناتھیلاکا کے وکیل آنندا امرناتھ نے پیر کو عدالتی فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مایوس کن ہے جسے نیو ساؤتھ ویلز کی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے مؤکل بالکل ٹھیک ہیں اور انہیں سری لنکن ہائی کمیشن اور کرکٹ بورڈ کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔

واضح رہے کہ گناتھیلاکا نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران صرف ایک میچ میں سری لنکا کی نمائندگی کی تھی۔ نمیبیا کے خلاف کھیلے گئے میچ کے بعد انجری کا شکار ہونے کی وجہ سے وہ فائنل الیون کا حصہ نہیں بن سکے تھے۔

سری لنکن ٹیم ہفتے کو انگلینڈ کے خلاف ایونٹ میں اپنا آخری میچ کھیلنے کے بعد اتوار کو روانہ ہو گئی تھی لیکن گناتھیلاکا ٹیم کے ہمراہ واپسی کا سفر نہیں کر سکے تھے۔

لنکن بورڈ نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ عدالتی کارروائی پر اس کی نظر ہے اور اس سلسلے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے بھی رابطے میں ہے۔

واضح رہے کہ گناتھیلاکا سری لنکا کی جانب سے آٹھ ٹیسٹ، 47 ون ڈے اور 46 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔