نسلی امتیاز کے خلاف اظہار، کوئنٹن ڈی کوک نے 'گھٹنے ٹیک' دیے

ڈی کوک نے ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے دست بردار ہونے پر معافی مانگ لی ہے۔

جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر اور بلے باز کوئنٹن ڈی کوک نے 'بلیک لائیوز میٹر' مہم کے سلسلے میں گھٹنے نہ ٹیکنے پر اپنے ساتھی کھلاڑیوں اور مداحوں سے معافی مانگ لی ہے۔

جمعرات کو جاری کیے گئے اپنے ایک بیان میں ڈی کوک کا کہنا تھا کہ وہ نسل پرستی کے خلاف کھڑے ہونے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور بطور کھلاڑی اس حوالے سے بہترین مثال قائم کرنے کے بھی حامی ہیں۔

ڈی کوک منگل کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گئے میچ سے دست بردار ہونے پر تنقید کی زد میں تھے اور انہیں 'نسل پرست' قرار دیا جا رہا تھا۔

خیال رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران نسل پرستی کے خلاف شعور بیدار کرنے اور 'بلیک لائیوز میٹر' تحریک کے سلسلے میں میچ سے قبل ٹیمیں گھٹنے ٹیک کر اور دل پر ہاتھ کر نسل پرستی کے خلاف اظہار کرتی ہیں۔

منگل کو جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے میچ سے قبل ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کی ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی ایسا ہی کیا۔ البتہ ڈی کوک نے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کر دیا تھا۔

بعض حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد ڈی کوک نے اپنے بیان میں کہا کہ اُن کے گھٹنے ٹیکنے سے نسل پرستی کے خلاف لوگوں میں شعور بیدار ہوتا ہے تو وہ ایسا کرنے میں خوشی محسوس کریں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے قبل اُنہیں کرکٹ ساؤتھ افریقہ کی جانب سے کہا گیا کہ وہ گھٹنے ٹیک کر 'بلیک لائیوز میٹر' مہم کی حمایت کریں تو اُنہیں لگا کہ یہ فیصلہ کرنے کا حق اُن کے پاس ہونا چاہیے۔

ڈی کوک کے انکار کے معاملے پر ایک تنازع کھڑا ہو گیا تھا اور سوشل میڈیا پر بھی اس معاملے پر بحث جاری تھی۔

البتہ بدھ کو کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے حکام اور ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد ڈی کوک نے جمعرات کی صبح ایک بیان میں اپنے اقدام پر معافی مانگ لی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے کرکٹ بورڈ اور ساتھی کھلاڑیوں کو یقین دلایا ہے کہ گھٹنے ٹیکنے سے انکار بدنیتی نہیں تھی، لہذٰا وہ ملک کے لیے کرکٹ کھیلنے کے لیے دستیاب ہیں۔