ہفتے کے روز صومالی شہر موغادیشو کے ایک فوجی مرکز کے مرکزی گیٹ پر ایک کار بم دھماکے میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور 20 دوسرے افراد زخمی ہو گئے۔
سرکاری سیکیورٹی عہدے داروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں 8 سرکاری فورسز کے سپاہی تھے جب کہ اہل کاروں کے خاندان کا ایک فرد بھی اس حملے میں مارا گیا جو اس وقت وہاں موجود تھا۔
حملے کے بعد موقع پر سب سے پہلے پہنچنے والے پولیس اہل کاروں میں شامل ایک پولیس افسر عدن محمد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خودکش بمبار بارودی مواد سے بھری ہوئی اپنی گاڑی دوڑاتا ہوا تیزی کے ساتھ مرکزی گیٹ کی طرف بڑھا۔ گیٹ پر موجود گارڈز نے اس سے پہلے کہ وہ دھماکہ کرتا، اس پر فائر کھول دیا۔
دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور سیاہ دھوئیں کے بادل آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دیکھے گئے۔
ایک عینی شاہد نے اپنا نام صیغہ راز رکھنے کی شرط پر بتایا کہ میں نے آٹھ لاشیں دیکھی ہیں اور دھماکے کے مقام سے ایمبولینس گاڑیوں میں زخمیوں کو اسپتال لے جاتے ہوئے دیکھا ہے۔
اسپتال کے ذرائع نے 20 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں اکثریت فوجی سپاہیوں کی ہے۔
موغادیشو کی ایمرجینسی سروس کے اہل کاروں نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے کم از کم 15 زخمیوں کو اسپتال پہنچایا ہے جن میں سے کئی ایک کی حالت تشویش ناک تھی۔
فوجی مرکز شہر کے مرکزی اسٹیڈیم کے قریب واقع ہے۔
اس دھماکے سے کئی دن پہلے ایک ریستوران میں بھی دھماکہ ہوا تھا جس میں 4 افراد مارے گئے تھے۔ مذکورہ ریستوران سیکیورٹی اہل کاروں اور سرکاری ملازموں میں بڑا مقبول تھا۔
ہفتے کے روز ہونے والے خودکش بم دھماکے کی ذمہ داری الشباب نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں درجنوں سیکیورٹی اہل کار ہلاک ہوئے ہیں۔