امریکی فو ج نے کہا ہے کہ صومالیہ کے پہاڑی علاقے پنٹ لینڈ میں کیے جانے والے فضائی حملے میں داعش کے حامی سات عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
منگل کو وائس آف امریکہ کی صومالی سروس نے اس فضائی حملے کی خبر دی تھی۔ مقامی حکام اور عینی شاہدین نے وی او اے کو بتایا کہ پنٹ لینڈ کی علاقائی فورسز نے بوساو کے جنوب مشرق میں 140 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع پہاڑی علاقوں میں چھپے ہوئے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر زمینی فوجی کارروائی کی تھی۔
بدھ کو امریکی افریقی کمانڈ نے کہا یہ فضائی حملہ عسکریت پسندوں کے اس حملے کے جواب میں کیا گیا جو اتحادی افواج کے خلاف کیا گیا تھا۔
امریکی فوج کے بریگیڈیر جنرل میگویل کاسٹیلانس نے، جو خطے میں امریکی فوجی کارروائیوں کے ڈپٹی ڈائریکٹر بھی ہیں، کہا کہ ہم دہشت گردوں پر اپنا دباو بڑھاتے ہوئے اپنے صومالی اتحادیوں کی مدد اور صومالیہ کو داعش اور الشباب کے چنگل سے آزاد کرانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
جنرل کاسٹیلانس نے بتایا کہ امریکی فوج کے اندازے کے مطابق اس فضائی کارروائی کے نتیجے میں کوئی شہری ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
اس سال صومالیہ میں امریکہ کا یہ بیالیسواں فضائی حملہ تھا ، جبکہ پہلی بار داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
پنٹ لینڈ کے حکام نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ باری علاقے کے مشرقی حصے میں کی جانے والی زمینی کارروائی میں داعش کے کم از کم 20 عسکریت پسند ہلاک کر دیے گئے۔ ان میں کئی سینئر مقامی جنگجو لیڈروں کے علاوہ ایک غیر ملکی عسکریت پسند لیڈر بھی شامل تھا۔
بیان میں ہلاک ہونے والے غیر ملکی جنگجو کی شناخت نہیں ظاہر کی گئی، صرف یہ بتایا گیا کہ وہ صومالیہ میں مقامی لوگوں کو فوجی تربیت دیتا تھا اور داعش کے لیے دنیا کے مختلف حصوں کے ساتھ رابطے کا کام سر انجام دیتا تھا۔
پنٹ لینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ جنگجو سن 2014ء سے صومالیہ میں مقیم تھا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فوجی کارروائی میں عسکریت پسندوں کے ہتھیاروں اور خوراک کے ذخیرے اور دھماکہ خیز مواد کو بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔