صومالی حکومت ، کینیا اور یورپی یونین کی جانب سے گذشتہ سال شروع کی جانے والی مہم کے نتیجے میں الشباب، میدان جنگ میں نمایاں نقصان اٹھاکر، اپنے کنٹرول کے بہت سے علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔
ایک صومالی کمانڈر نے کہاہے کہ سرکاری اور افریقی یونین کے فوجی دستوں نے الشباب کے کنٹرول کے اہم ساحلی شہر کے حفاظتی انتظامات کو تباہ کردیا ہے۔
کرنل یاسین نور نے یہ دعویٰ محاذ جنگ سے ٹیلی فون پر وائس آف امریکی صومالی سروس سے اپنی گفتگو کے دوران کیا۔
ان کا کہناتھا کہ حکومت نواز فورسز اس وقت کسماؤ سے تقریباً 60 کلومیٹر کے فاصلےپر واقع جنا عبدال نامی قصبے تک پہنچ چکی ہیں اور وہ آئندہ دو روز میں آگے بڑھانے کا ا رادہ رکھتے ہیں۔
کسماؤ اب صومالیہ میں الشباب کا آخری باقی ماندہ بڑا گڑھ ہے۔
عینی شاہدوں کا کہناہے کہ اتوار کے روز الشباب کے جنگجوؤں کو شہر سے نکلتے اور بھاری ہتھیار قریبی قصبوں میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
حکومت نواز ملیشیا کے ایک ترجمان عبدالناصر صرار نے کہاہے کہ منگل کو عسکریت پسندوں کو ان کی ڈیفنس لائن سے نکالا جاچکاتھا۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے کہاہے کہ اتوار کے بعد سے دوہزار سے زیادہ لوگ ساحلی قصبہ چھوڑ چکے ہیں۔
صومالی حکومت ، کینیا اور یورپی یونین کی جانب سے گذشتہ سال شروع کی جانے والی مہم کے نتیجے میں الشباب، میدان جنگ میں نمایاں نقصان اٹھاکر، اپنے کنٹرول کے بہت سے علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔
کرنل یاسین نور نے یہ دعویٰ محاذ جنگ سے ٹیلی فون پر وائس آف امریکی صومالی سروس سے اپنی گفتگو کے دوران کیا۔
ان کا کہناتھا کہ حکومت نواز فورسز اس وقت کسماؤ سے تقریباً 60 کلومیٹر کے فاصلےپر واقع جنا عبدال نامی قصبے تک پہنچ چکی ہیں اور وہ آئندہ دو روز میں آگے بڑھانے کا ا رادہ رکھتے ہیں۔
کسماؤ اب صومالیہ میں الشباب کا آخری باقی ماندہ بڑا گڑھ ہے۔
عینی شاہدوں کا کہناہے کہ اتوار کے روز الشباب کے جنگجوؤں کو شہر سے نکلتے اور بھاری ہتھیار قریبی قصبوں میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
حکومت نواز ملیشیا کے ایک ترجمان عبدالناصر صرار نے کہاہے کہ منگل کو عسکریت پسندوں کو ان کی ڈیفنس لائن سے نکالا جاچکاتھا۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے کہاہے کہ اتوار کے بعد سے دوہزار سے زیادہ لوگ ساحلی قصبہ چھوڑ چکے ہیں۔
صومالی حکومت ، کینیا اور یورپی یونین کی جانب سے گذشتہ سال شروع کی جانے والی مہم کے نتیجے میں الشباب، میدان جنگ میں نمایاں نقصان اٹھاکر، اپنے کنٹرول کے بہت سے علاقوں سے محروم ہوچکی ہے۔