صومالیہ کے فوجی کیمپ پر الشاب کا حملہ پسپا، 87 عسکریت پسند ہلاک

متحدہ عرب امارات میں زیر تربیت صومالی فوجی افسروں کا ایک گروپ۔ فائل فوٹو

صومالیہ کی سرکاری فورسز نے جوبا السفلی کے ایک فوجی کیمپ پر الشباب کے حملے کے خلاف جوابی کارروائی کی ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں نے کیمپ کے ایک حصے پر مختصر مدت کے لیے قبضہ کر لیا تھا۔

قائمقام وزیر اطلاعات عدن إسحاق علی نے سرکاری ٹیلی وژن پر بتایا کہ الشباب نے فوجی کیمپ کے ایک حصے پر قبضہ کر لیا تھا۔ جس کے بعد ہم نے وہاں مزید فوجی کمک بھیجی اور انہوں نے بڑی کامیابی سے الشباب کو پسپا کر دیا ۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے چھ فوجی ہلاک ہوئے اور ہماری فورسز نے اپنے آپریشن میں الشباب کو بڑی کامیابی سے شکست دے دی۔ لڑائی میں الشباب کے 87 عسکریت پسند مارے گئے۔

صومالی فوجی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ الشباب نے باردو سے بھری ہوئی دو گاڑیوں کو دھماکے سے اڑا کر حملہ کیا اور اس کے بعد فائرنگ شروع کر دی۔ پہلے دھماکے میں ہمارے پانچ فوجی مارے گئے۔

الشباب کے ترجمان عبدی عزیز أبو موساب نے دعویٰ کیا کہ عسکریت پسندوں نے کیمپ کو تباہ کر دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ لڑائی زیادہ وقت کے لیے جاری نہیں رہی اور سرکاری فوجی کیمپ چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ہم نے ان کے گولہ بارود کے ذخیرے پر قبضہ کر لیا۔ ان کے 27 فوجی مارے گئے۔

الشباب صومالیہ کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کا تختہ الٹ کر وہاں اپنے انداز کا اسلامی نظام نافذ کرنے کے تقریباً ایک عشرے سے عسکریت پسندی جاری رکھے ہوئے ہے۔