صومالیہ: الشباب کے 90 شدت پسند ہلاک، جزیرے پر قبضہ

فائل

الشباب نے حکومت کی حامی فورسز پر حملہ کرکے جوبہ کی عبوری انتظامیہ سے قضحیٰ نامی جزیرے کا قبضہ خالی کرا لیا ہے۔۔۔ اس جزیرے کو شدت پسند تارکول کی برآمد کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو اُن کے آمدن کا ایک اہم ذریعہ ہے

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اختتام ہفتہ جنوبی صومالیہ میں ہونے والی لڑائی کے نتیجے میں 90 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جب کہ الشباب کے شدت پسند گروپ نے جوبہ کے زیریں علاقے میں واقع ایک کلیدی جزیرے پر دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا ہے۔

ہفتے کے روز علی الصبح الشباب نے قضحیٰ نامی جزیرے پر حکومت نواز دھڑوں پر حملہ کیا اور جوبہ کی عبوری انتظامیہ سے جزیرے کا قبضہ خالی کرا لیا۔

مکینوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ اس لڑائی کے بعد، الشباب نے عبوری انتظامیہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی 43 لاشیں ایک قریبی ساحل پر رکھ دیں؛ اور بعدازاں انتظامیہ کے نو ارکان اور آٹھ سولینز کو پھانسیوں پر چڑھایا، جن پر عبوری انتظامیہ کے لیے کام کرنے کا الزام ہے۔

ذرائع نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ لڑائی میں الشباب کے 31 جنگجو ہلاک ہوئے، جس کے بعد اس شدت پسند دھڑے کی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 91 ہوگئی ہے۔

قضحیٰ، کسمایو سے 130 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، جس کا قبضہ محض دو ہفتے قبل الشباب نے حکومت کی حامی فوجوں سے چھین لیا تھا۔ شدت پسند اس جزیرے کو تارکول کی برآمد کے لیے استعمال کرتے ہیں، جو اِس گروہ کے لیے آمدن کا ایک اہم ذریعہ ہے۔