پاکستان کی پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں (قومی اسمبلی) نے مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سروسز ایکٹ منظور کر لیا ہے۔ سروسز ایکٹ کی منظوری پر پاکستان کے مختلف حلقوں کی جانب سے مختلف آرا کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر بعض لوگ اسے قومی مفاد میں سیاسی جماعتوں کا بہترین فیصلہ قرار دے رہے ہیں تو وہیں بہت سے افراد اسے پاکستان میں سویلین بالادستی کے نظریے کے لیے بڑا دھچکہ قرار دے رہے ہیں۔
خاص طور پر اسٹیبلشمنٹ کی ناقد سمجھی جانے والی حزبِ اختلاف کی بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی پر اس ترمیم کا ساتھ دینے پر بھی سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
پشتون تحفظ تحریک کے رہنما محسن داوڑ نے ایکٹ کی منظوری کو پاکستانی پارلیمان کے لیے سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ایکٹ کی مخالف آوازوں کو دبایا اور انہیں اس معاملے پر بولنے سے بھی روک دیا گیا۔
تاریخ میں لکھا جائے گا کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر پورا پارلیمان "YES" کہہ رہا تھا، جبکہ پختونوں کے ترجمان محسن داوڑ اور علی وزیر اس پر "NO" کہہ رہے تھے۔ہمیں آپنے مشران پر فخر ہے۔@mjdawar @Aliwazirna50 @BushraGohar pic.twitter.com/JP3aSyremm
— Saud Dawar (@SaudDawar98) January 7, 2020
پاکستانی ٹوئٹر پر Army Act کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے۔ جس میں صارفین اپنی آرا کا اظہار کر رہے ہیں۔
ایک صارف میمونہ نے آرمی ایکٹ کی منظوری پر دلچسپ تبصرہ کیا۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں ٹماٹر 50 روپے کلو، پیٹرول 60 روپے لیٹر ملے گا اور پاکستان کی معیشت دباؤ سے نکل آئے گی اور ڈالر بھی 90 روپے کا ہو جائے گا۔
Now that #ArmyAct amendament bill is passed:1. Tomatoes will be available at Rs50/kg.2. Petrol will be available at Rs60/ltr.3. Economy will come out of recession.4. Everyone%27s job will be saved.5. $1 = Rs90Really refreshing to know.
— -Maimoona (@LucidViews__) January 7, 2020
سبحان عالم نامی صارف نے لکھا ہے کہ سب کو بہت مبارک ہو۔ قومی اسمبلی نے 'جمہوریت کی موت' ایکٹ 2020 منظور کر لیا۔
Congratulations to all.The National Assembly has passed the Death of Democracy Act 2020. #ووٹ_کی_عزت_ہاہاہاہا#ArmyActAmendmentBill #ArmyAct pic.twitter.com/GarTztMGF3
— Subhan Alam 🇵🇰 (@sub_alam) January 7, 2020
ایم علی نامی صارف نے لکھا ہے آرمی ایکٹ کی منظوری ہمارے دشمنوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
Big slap on face of our enemies #ArmyAct
— M Ali (@MAli86289962) January 7, 2020
اسفند یار بھٹانی نامی صارف نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کے 'وائس آف امریکہ' کو دیے گئے انٹرویو کا ایک حصہ شیئر کیا۔ جس میں وہ اُصولوں پر ڈٹے رہنے کے عزم کا اظہار کر رہی ہیں۔
Well, she did say she knew that %27rasta%27 very well. Her father taught her well.The tragedy is that 20 years from now, #PMLN%27s PM candidate Junaid Nawaz Safdar Sharif will be torturing us with tales of his mother%27s struggles for civilian supremacy, like Bhuttos do today. #ArmyAct pic.twitter.com/0unfW6ZV9W
— Asfandyar Bhittani (@BhittaniKhannnn) January 2, 2020
عبدل نامی صارف نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری کا خیر مقدم کیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں عبدل نے لکھا ہے کہ ہمیں وہ کرنا چاہیے جو پاکستانی عوام چاہتے ہیں۔
Pakistani Army only for Pakistani people We must do what our people want at this time and not what the world wants us to do ..PAKISTAN zindabaad #ArmyAct pic.twitter.com/m5E8wJL9s4
— Abdull Ah (@imAhamii) January 7, 2020
جمعیت علماء اسلام (ف) اور جماعت اسلامی کو ترامیم کی حمایت نہ کرنے پر سراہا بھی جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں کثرت رائے سے منظوری کے بعد فوجی سربراہوں کی مدت ملازمت سے متعلق ایکٹ ایوان بالا (سینیٹ) میں پیش کیا جائے گا۔ جہاں سے منظوری اور صدر پاکستان کے دستخطوں کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔